کراچی: گلستان جوہر میں ڈاکو مارا گیا جبکہ اورنگی ٹاؤن دکاندار جاں بحق
کراچی: پہلوان گوٹھ میں ڈاکو شہری سے موبائل فون چھین فرارہورہے تھے کہ شہری نے اپنے اسلحے سے ڈاکوؤں پر فائرنگ کر دی
گلستان جوہر کے علاقے پہلوان گوٹھ میں موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے کار سوار شہری سے اسلحے کے زور پر موبائل فون چھین لیا اور موقع سے فرار ہو رہے تھے کہ اس دوران کار سوار شہری نے اپنے پاس موجود اسلحے سے ڈاکوؤں پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ایک ڈاکو شدید زخمی ہوگیا جبکہ اس کا ساتھی موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو عملہ موقع پر پہنچ گیا اور شدید زخمی ڈکیت کو جناح اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ راستے میں ہی ہلاک ہوگیا۔
اس حوالے سے ہیڈ محرر گلستان جوہر عاصم صدیقی نے بتایا کہ ہلاک ڈاکو کی شناخت اس کے جیب سے ملنے والے مقامی کمپنی کے کارڈ کی مدد سے سراج کے نام سے ہوئی۔ کارڈ پر درج شناختی کارڈ نمبر کی مدد سے اس کی رہائشی اور کرمنل ریکارڈ چیک کرایا جا رہا ہے جبکہ ہلاک ڈاکو کے قبضے سے کار سوار شہری سمیر کا موبائل فون جبکہ ملزم سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کار سوار شہری گلستان جوہر کا رہائشی اور ایک دکان میں اس کا بیٹا کچھ خریدنے گیا تھا اور وہ کار میں اس کا انتظار کر رہا تھا کہ ڈاکو ان سے لوٹ مار کر کے فرار ہونے لگے تو شہری نے ان پر فائرنگ کر دی تاہم پولیس اس حوالے سے مزید تفتیش کر رہی ہے۔
اورنگی ٹاؤن سیکٹر 11 خلیل مارکیٹ کے قریب فائرنگ کے واقعہ میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا جس کی لاش عباسی شہید اسپتال لیجائی گئی جہاں مقتول کی شناخت 32 سالہ آصف ولد اصغر کے نام سے ہوئی۔
اس حوالے سے ایس ایس پی ویسٹ حفیظ الرحمٰن بگٹی نے بتایا کہ مقتول آصف اپنی پرچون کی دکان بند کر کے افطاری سے کچھ وقت قبل سائیکل پر افطار کرنے اپنے گھر عظیم نگر جا رہا تھا کہ راستے میں نامعلوم ملزم یا ملزمان نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر اسے سر پر عقبی جانب سے گولی مار کر قتل کر دیا۔
انہوں نے بتایا کہ کرائم سین یونٹ کو شواہد جمع کرنے کے لیے طلب کرلیا ہے اور اس حوالے سے معلومات حاصل کی جا رہی ہیں، مقتول کے پاس سے اس کا کی پیڈ والا موبائل فون برآمد ہوا ہے تاہم فوری طور پر آصف کو قتل کرنے کے محرکات سے متعلق کچھ بتانا قبل از وقت ہوگا۔
مقتول کے بھائی شہباز نے عباسی شہید اسپتال میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے، واقعہ ڈکیتی مزاحمت ہے یا کوئی اور وجہ اس کے بارے میں پتہ نہیں جبکہ مقتول غیر شادی شدہ تھا۔
مقتول کے بھائی نے کہا کہ میرا بھائی روزے سے تھا جو افطار سے قبل دکان بند کر کے گھر آتا تھا اور مغرب کے بعد دوبارہ جا کر دکان کھولتا تھا، وہ تو اتنا معصوم تھا کہ اس عمر میں بھی موبائل پر کارٹون دیکھتا تھا نجانے میرے بھائی کو کیوں قتل کیا گیا؟۔
ایس ایچ او اقبال مارکیٹ کے مطابق جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کی گولی کا ایک خول ملا ہے، پولیس واقعہ کی تمام پہلوؤں پر تحقیقات کرتے ہوئے علاقے میں نصب کلوز سرکٹ کیمروں کو تلاش کر کے ان کی فوٹیجز حاصل کرنے کی کوششیں کر رہی ہے تاکہ واردات میں ملوث ملزمان کے حوالے سے شواہد حاصل ہو سکیں، مقتول کی لاش کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کردی گئی۔