تجارتسندھ

کراچی میں آٹا سستا ہونے کے باوجود روٹی کی قیمت کم نہ ہوسکی

کراچی: شہر میں تندور کی روٹی بدستور 25 روپے اور چپاتی 15 روپے کی فروخت ہورہی ہے۔

ہول سیل گراسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالرؤف ابراہیم کے مطابق ایک ماہ کے دوران آٹے کی قیمت میں 19 روپے اور بلند ترین سطح سے 40روپے فی کلو تک کمی ہوچکی ہے، اس لحاظ سے کراچی میں روٹی کی زیادہ سے زیادہ قیمت 15روپے ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ رمضان سے اب تک ہول سیل میں آٹے کی قیمت 122 روپے سے گر کر 104 روپے فی کلو گرام پر آچکی ہے۔ آٹے کے سرکاری ریٹ زیادہ ہیں جبکہ مارکیٹ میں آٹا سستا فروخت ہورہا ہے۔

عبدالراؤف ابراہیم کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ از سر نو جائزہ لے کر آٹے کے فوری نئے سرکاری ریٹ جاری کرے اور پھر اسی مناسبت سے روٹی اور ڈبل روٹی کے نرخ کم کرائے جائیں۔

ادھر تندور مالکان کا کہنا ہے کہ آٹے کی قیمت کم ہونے کے ساتھ گیس کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے، کراچی میں گیس کے بحران کی وجہ سے 70سے 80فیصد تندور سلنڈر کی گیس پر چل رہے ہیں جس کی وجہ سے اضافی لاگت کا سامنا ہے۔

آٹے کی قیمت میں اضافے کو جواز بناکر بیکری کی مصنوعات ڈبل روٹی، بن اور پاپے مہنگے کرنے والوں نے بھی قیمت کم نہیں کی۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ روٹی کی قیمت میں آٹے کی قیمت کے مطابق کمی لائی جائے اور ڈبل روٹی اور پاپے کے نرخ بھی کم کرائے جائیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close