کراچی: پولیس پتہ لگائے کراچی سے چوری گاڑیاں اور موبائل فون جاتے کہاں ہیں
سندھ امن و امان کی صورت حال پر صدر آصف علی زرداری کی زیر صدارت چیف منسٹر ہاؤس میں اجلاس ہوا
صدر مملکت آصف علی زرداری نے کراچی سیف سٹی پروجیکٹ جنگی بنیادوں پر مکمل کرنے اور نادرن بائی پاس پر باڑھ لگانے کی ہدایت کردی ساتھ میں یہ بھی کہا کہ پولیس پتہ کرے کہ کراچی سے چوری گاڑیاں اور موبائل فون جاتے کہاں ہیں؟
صدر آصف علی زرداری نے کچے کے ڈاکوؤں سے نمٹنے کے لیے سندھ، پنجاب، بلوچستان سہ فریقی انتظام بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ دریائے سندھ کے دونوں کناروں پر ترقیاتی کام شروع کروائیں۔
صدر مملکت نے یہ بھی کہا کہ جن ملکوں میں اسٹریٹ کرائم ہیں، وہاں اس کی کوئی وجوہات بھی ہیں، کراچی میں جرائم کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔
صدر پاکستان نے پولیس، رینجرز، محکمہ ای ٹی اینڈ این سی اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کو اپنے تعاون اور کام کو بڑھانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد منشیات کے اسمگلروں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف مشترکہ آپریشن شروع کرنا ہے۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ زمینوں پر غیر قانونی قبضہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور اس سلسلے کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنا چاہتا ہوں۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ پولیس افسران کی تعیناتی کا ایک مدت مقرر کریں اور ساتھ ساتھ ان کی کارکردگی پر نظر رکھیں اور اگر وہ ناکام رہیں تو انہیں ہٹا دیا جائے۔
صدر مملکت نے وزیر اعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ سندھ میں رہائش پذیر اور کام کرنے والے غیر ملکی شہریوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے۔ انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سے متعلقہ منصوبوں پر کام کرنے والے چینی شہریوں کی حفاظت پر خاص طور پر زور دیا۔
صدر پاکستان نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ گھوٹکی کندھ کوٹ پل پر کام تیز کیا جائے تاکہ امن و امان کو بہتر بنایا جا سکے۔ اس پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ انہوں نے گھوٹکی کندھ کوٹ پل پر کام کرنے والے انجینئرز کو ضروری سیکیورٹی فراہم کر دی ہے تاکہ کام کو جلد مکمل کیا جاسکے۔
آصف زرداری نے وزیر داخلہ محسن نقوی کو ہدایت کی کہ وہ وفاقی حکومت سے حساس ہتھیاروں، آلات اور گیجٹس کی خریداری کے حوالے سے سندھ پولیس کے لیے ضروری منظوری حاصل کریں۔