آج ٹی بی سے بچاؤ کا عالمی دن ہے، پاکستان عملی اقدامات میں سب سے آگے
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج تپ دق کا عالمی دن منایا جارہا ہے، عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان میں ہر سال دو لاکھ چالیس ہزارکے قریب افرادتپ دق سے متاثر ہوتے ہیں۔
چوبیس مارچ دنیا بھر ٹی بی کے عالمی دن کے طور پر ،منایا جاتا ہے،اس دن کو منانے کا مقصد تپ دق کی علامات اور بچاو سے متعلق آگاہی دینا ہے۔عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ اوکے مطابق دنیا بھر میں ٹی بی کے مریضوں میں تشویشناک اضافہ ہو رہا ہے پاکستان میں ہر سال لگ بھگ دو لاکھ چالیس ہزارافرادکو ٹی بی ہوجاتی ہےجبکہ ایک لاکھ سے زائد افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں، جن میں سے بیشتر تعداد خواتین کی ہے، پاکستان میں اس مرض میں مبتلا مریضوں کی اموات میں کمی واقع ہوئی ہے
عالمی ادارہ صحت کے مطابق تپ دق کےخاتمے کی مسلسل کوششوں کے باوجود دنیا کی ایک تہائی آبادی میں اس مرض کے جراثیم موجود ہیں جن میں سے دس فیصد لوگ بیمار ہو جاتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے اندازوں کے مطابق گزشتہ برس ٹی بی کی موذی بیماری ایک لاکھ چالیس ہزار بچوں چودہ لاکھ بالغ انسانوں کی ہلاکت کا سبب بن چُکی ہے
اس عالمی ادارے نے یہ بھی بتایا ہے کہ گزشتہ سال ٹی بی کی متعدی بیماری نے مزید ایک ملین بچوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
واضح رہے کہ ٹی بی کے خاتمے کی جدوجہد میں پاکستان کوعالمی رول ماڈل تسلیم کیا جاچکا ہےجبکہ 2016 کا یو ایس ایڈ چیمپئینز آف ٹی بی ایوارڈ بھی پاکستان نے اپنے نام کیا ہے
پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ضدی ٹی بی ،ایم ڈی آر کے مریضوں کی ریکارڈ تشخیص سمیت مریضوں کی صحت یابی کی شرح دنیا بھرسے زیادہ رہی ہے جبکہ پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ٹی بی سے ہونے والی شرح اموات میں ریکارڈ پچاس فیصد کمی لائی گئی ہے۔