سندھ

عدالتوں ،اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں سے پوچھتا ہوں ،ذوالفقار علی بھٹو کو تختہ دار پر کیوں لٹکا یا :بلاول بھٹو

لاڑکانہ :پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو غلام عدالتوں نے تختہ دارپر لٹکا دیا ۔ان کا کہنا تھاکہ اکثر سوچتا ہوں کہ آخر کیوں نانا کو عدالتی حکم کے ذریعے تختہ دار پر لٹکا یا گیا ،جوان ماما کو قتل کیا گیا ،بابا آصف زرداری کو گیار ہ سال قید کیا گیا اور میری ماں بے نظیر بھٹو کو لوگوں کے درمیان کیوں مار دیا گیا؟ ۔یہ سوال عدالتوں ،اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں سے پوچھتا ہوں کہ ہمارے شہدا کا جرم کیا تھا ؟۔

ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر گڑھی خدا بخش میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے عوام کو سمجھا یا کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہے ،عوام کو متحد ہو کر حقوق چھین لینے کا شعور دیا ،پاکستان کو آئین دیا ،لیبر پالیسی بنا کر مزدوروں کو سرمایہ داروں کے شکنجے سے آزاد کرایا ،جاگیر داری کا خاتمہ کیا اور لینڈ ریمارمز کیے جس کی وجہ سے انہیں شہید کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کا قتل عوام ،جمہوریت ،آئین اور پوری انسانیت کاقتل تھا جس کی سزا ہم آج تک بھگت رہے ہیں .

اس موقع پر وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ جس نے پاکستان کا آئین دو دفعہ توڑا ،قوم کے اس غدار کو ملک سے باہر کیسے جانے دیا ،عوام پوچھتی ہے کہ بے نظیر بھٹو کے قتل کا ملزم ملک سے کیسے باہر بھاگ گیا ،آج عدالت بھی سوال کرنے پر مجبور ہو گئی کہ اس شخص کو واپس لانے کی ذمہ داری کون لے گا ۔انہوں نے کہا کہ میاں صاحب آپ تو کشکول توڑنے کی بات کرتے تھے لیکن آپ کے دور حکومت میں اتنا قرض لیا گیا جتنا قرضہ پاکستان کے ماضی میں کبھی نہیں لیا گیا ۔
میاں صاحب نے صرف تین سالوں میں ریکارڈ قرضہ لیا اور قوم کو بھکاری بنا دیا ۔ان کا کہنا تھاکہ کہ اگر دنیا میں تیل کی قیمت نہ گرتی تو پاکستان کا دیو الیہ ہو چکا ہوتا ۔بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر کو ئی غریب روٹی مانگے تو اسے جنگلا بس دکھا دی جاتی ہے ،اگر کوئی صحت یا تعلیم مانگے تو اسے اورنج لائن ٹرین دکھا دی جاتی ہے ،میاں صاحب نے پورے ملک کا پیسہ چند شہروں میں لگا دیا ۔انہو ں نے کہا کہ موجود حکومت تذبذب کا شکار ہے ،ان کی کوئی پالیسی نہیں ہے اور نہ ہی موجود ہ حالات کا مقابلہ کر نے کی اہلیت ہے ۔انہوں نے کا کہ ن لیگ کی دہشت گردی کے خلاف کوئی واضح پالیسی نہیں ہے ،نہ خارجہ اور نہ ہی داخلہ پالیسی ہے ،جب چاہیں مٹھی بھیر افراد ملک کو یرغمال بنا لیتے ہیں ۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close