پاکستانی سیاستدانوں کے بعد سرکاری و نجی اداروں کے بھی آف شوراکاؤنٹس کا انکشاف
کراچی: پاناما لیکس میں پاکستانی سیاستدانوں کے خفیہ اکاؤنٹس کی خبرین منظر عام پر آنے کے بعد اب سرکاری و نجی اداروں کے بھی آف شور اکاؤنٹس ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے صدر عادل گیلانی نے انکشاف کیا کہ پاکستان میں کام کرنے والے کئی نجی اور سرکاری اداروں کے آف شور اکاؤنٹس ہیں جس میں کرپشن اور چوری کا پیسہ استعمال کیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی ایئر لائن نے آئر لینڈ میں پی آئی اے انویسمنٹ کے نام سے آئرلینڈ میں آف شور اکاؤنٹس بنا رکھا ہے جس کا منافع ادارے کو نہیں بلکہ اس کمپنی میں کام کرنے والے افراد کو چلا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ کے الیکٹرک بھی آف شور کمپنی ابراج کے نام سے رجسٹرڈ ہے۔
عادل گیلانی نے کہا کہ آف شور اکاؤنٹس کھولنے کی اجازت دینا ہی غلط ہے، وزیراعظم پاکستان کو چاہیئے کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے کمیشن بنانے سے پہلے آف شور اکاؤنٹس کھولنے پر پابندی لگائیں اور باہر لے جاتا گیا پیسہ واپس لایا جائے۔