ڈاکٹرعاصم پر فردجرم عائد نہ ہوسکی، سماعت 6 مئی تک ملتوی
دہشت گردوں کے سہولت کار کے الزام میں سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ان پر آج فرد جرم عائد ہونا تھی تاہم سرکاری وکیل کی عدم حاضری کی بنیاد پر عدالت نے سماعت 6 مئی تک کے لئے ملتوی کردی۔ ڈاکٹر عاصم حسین نے عدالت میں متحدہ عرب امارات کے سفارتخانے جانے کی درخواست کی جس میں استدعا کی کہ کچھ کاغذات کی تیاری کے لئے یو اے سی کے سفارتخانے جانا ہے اس لئے اس کی اجازت دی جائے جس پر عدالت نے نیب کو کل کے لئے نوٹس جاری کردیا۔
اس سے قبل احتساب عدالت میں میڈیا کے نمائندوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم حسین کا کہنا تھا کہ جیل میں ہونے کے باوجود پاکستان کے لئے دعائیں کرتا ہوں، اگر پاکستان نہیں تو کچھ بھی نہیں جس پر ایک سائل نے ان سے سوال کیا کہ کیا اگر کوئی شخص جیل میں ہوتا ہے تو پاکستان کے لئے دعا نہیں کرتا جس پر ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ اگر کوئی بے قصور جیل میں ہو تو وہ دعائیں نہیں کرتا، پاکستان ہے تو ہم ہیں جس پر سائل نے کہا کہ اگر پاکستان نہ ہوتا تو آپریشن کرپشن کہاں کرتے جس پر ڈاکٹر عاصم چراغ پا ہوگئے تاہم پولیس نے معاملہ رفع دفع کرادیا۔