حکومت مطالبات تسلیم کرے، ورنہ بعد میں یہ نہ کہے کہ ہمیں کیوں نکالا، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
حیدرآباد: جمعیت علماء پاکستان (نورانی) کے صدر و ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے تحریک لبیک یارسول اللہ کے فیض آباد دھرنا کے خلاف حکومت کے ریاستی تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے عاشقان مصطفےٰ (ص) کے جائز مطالبات ماننے اور اس مسٔلہ کو بات چیت سے حل کرنے کی بجائے تشدد کا راستہ اختیار کرکے اپنے پاؤں پر خود کلہاڑی ماری ہے، جس سے اس کا قادیانیت نوازی کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے، وزیر داخلہ دھرنا کے شرکاء کے خلاف پولیس گردی کرکے پورے ملک کو میدان جنگ بنانے کی سازش کر رہے ہیں، جس کا مقتدر اداروں کو فوری نوٹس لینا چاہئے، انہوں نے کہا کہ حکومت قادیانیت نوازی کا سلسلہ فوری طور پر بند کرے اور دھرنا کے قائدین سے بات چیت کے ذریعہ مسٔلہ کو حل کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ جمعیت علماء پاکستان (نورانی) اس ریاستی تشدد کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے، حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ قوم جشن ولادت مصطفی (ص) کی تیاریوں میں مصروف ہے ایسے وقت میں عاشقان مصطفی پر تشدد اور آپریشن کلین اپ کا عمل پورے ملک کو میدان جنگ بنانے کی گھناؤنی سازش ہے، جس پر عاشقان مصطفی حکومت کے ریاستی مظالم کے خلاف پورے ملک میں سراپا احتجاج بن چکے ہیں، اب بھی وقت ہے کہ حکومت ہوش کے ناخن لے دھرنہ کے مطالبات تسلیم کرکے اس مسٔلہ کو بات چیت سے حل کیا جائے، پھر کہیں ایسا نہ ہو کہ نوازشریف کی طرح پوری ن لیگ کہے ہمیں کیوں نکالا۔