متحدہ کا حکومتِ پاکستان اور سیکیورٹی اداروں کے خلاف امریکی حکومت کو میمورینڈم
متحدہ قومی موومنٹ نے حکومتِ پاکستان اور سیکیورٹی اداروں کے خلاف میمورینڈم امریکہ کے خصوصی ایلچی برائے پاکستان اور افغانستان رچرڈاولسن کے پاس جمع کرادی۔متحدہ قومی موومنٹ نے آج ایک میمورینڈم امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں جمع کرایا گیا ہے اور اس کی نقول امریکہ کی فارن ریلیشن کمیٹی کو بھی ارسال کی گئی ہیں۔
میمورینڈم میں ایم کیو ایم نے موقف اختیارکیا گیا ہے کہ حکومتِ پاکستان اور سیکورٹی ادارے ایم کیو ایم کے ہزاروں کارکنان کے قتل میں کے ذمہ دار ہیں۔
میمو میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 1984 سے اب تک ایم کیو ایم کے 20 ہزارسے زائد کارکن قتل کیے گئے جبکہ 2013سے کارکنان کو لاپتہ کیے جانے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحویل میں کارکنان کی ہلاکت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
میمو رینڈم کے مطابق ایم کیو ایم کو پاکستان کے سیاسی منظرنامے سے ہٹانے کی سازش کی جارہی ہے، رہنماؤں کو مختلف اداروں کی جانب سے فون کرکے براہ راست دھمکیاں دی جارہی ہیں کہ کسی اور جماعت میں شمولیت اختیار کریں۔
ایم کی ایم نے میمورینڈم کی نقول امریکی فارن ریلیشن کمیٹی کے اراکین میں بھی تقسیم کی ہیں جو کہ ان دنوں پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فراہم کا معاملہ دیکھ رہی ہے۔
امریکہ کی فارن ریلیشن کمیٹی آج کل ویسے ہی پاکستان سے خائف ہے اور ایف سولہ طیاروں کی فراہمی کے معاملے میں مشکلات پیدا کررہی ہے اوراب حالیہ پیش رفت کے بعد پاکستان کے لئے نئی مشکلات پیدا ہونے کا امکان ہے۔
ہاد رہے کہ چار روز قبل رینجرز کی تحویل میں ایم کیو ایم کا ایک کارکن آفتاب احمد جاں بحق ہوگیا تھا، پوسٹ مارٹم رپورٹ نے آفتاب پر تشدد کی تصدیق کردی ہے۔
اس حوالے سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے فی الفور رپورٹ طلب کرتےہوئے انصاف کے تقاضے پورا کرنے کا حکم دیا ہے جبکہ وفاقی حکومت بھی معاملے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے پرغور کررہی ہے۔