اشتعال انگیز تقریر اور میڈیا ہاؤس پر حملہ، ضمنی چالان میں فاروق ستار اور عامر خان مجرم قرار
کراچی: کراچی پولیس نے 22 اگست 2016ء کو ہونے والی اشتعال انگیز تقریر اور میڈیا ہاؤس پر کئے گئے حملے سے متعلق کیس میں ضمنی چالان پیش کردیا ہے، جس میں فاروق ستار اور عامر خان کو مجرم قرار دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں 22 اگست 2016ء کو پریس کلب کے باہر بانی ایم کیو ایم کی اشتعال انگیز تقریر اور میڈیا ہاؤسز پر حملے سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے ضمنی چالان پیش کردیا، جس میں فاروق ستار اور عامر کان کو مجرم قرار دیا گیا ہے۔ ضمنی چالان کے متن میں کہا گیا ہے کہ فاروق ستار اور عامر خان کا بانی ایم کیو ایم کی تقریر سے لاتعلقی کا بیان جھوٹا ہے، دونوں کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں، تقریر کے فوری بعد فاروق ستار اور دیگر رہنما تالیاں بجاتے رہے، اگر فاروق ستار اور عامر خان کارکنوں کو اشتعال نہ دلاتے تو میڈیا ہاؤس پر حملہ بھی نہ ہوتا، عامر خان نے الطاف حسین کی ملک مخالف تقریر کی مکمل تائید کی، ویڈیو شواہد کے مطابق عامر خان نے کہا کہ الطاف حسین کے حکم پر مکمل عمل درآمد ہوگا، عامر خان نے کہا کہ اب ہمارا پاکستان کے حق میں نعرے لگانے کا دل نہیں چاہتا، دونوں رہنماؤں پر الزامات ثابت ہوتے ہیں۔
عدالتی حکم پر ملزمان کو ضمنی چالان کی نقول فراہم کردی گئی ہیں، کیس کی مزید سماعت 20 دسمبر کو ہوگی، جس میں ملزمان پر فرد جرم عائد ہونے کا امکان ہے۔ کیس کی سماعت کے بعد فاروق ستار نے میڈیا سے کہا کہ ہمیں عدالتوں سے انصاف کی امید ہے، 20 جنوری کو 22 اگست کے کیس میں فرد جرم عائد ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دن اے پی ایس پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا، ہم ابھی تک ایسا کوئی عمرانی معاہدہ نہیں بناسکے، جس میں تمام پاکستانیوں کو ایک نظر سے دیکھا جائے۔