نیب نے چائنا کٹنگ کیس میں کے ڈی اے کے 14 افسران کو گرفتار کرلیا
کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے چائنا کٹنگ کیس میں کراچی ڈولپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) کے 14 اہلکار کو گرفتار کرلیا۔ نیب کراچی نے کے ڈی اے کے 14 افسران کو سندھ ہائی کورٹ میں ان کی عبوری ضمانت مسترد ہونے کے بعد کمرہ عدالت کے باہر آتے ہی گرفتار کرلیا۔
خیال رہے کہ ملزمان نیب کی جانب سے کراچی کی احتساب عدالت میں چائنا کٹنگ کے ذریعے قومی خزانہ کو ڈیڑھ ارب روپے کا نقصان پہنچانے کے حوالے سے دائر ریفرنس میں مطلوب تھے۔
واضح رہے کہ نیب ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ کے ڈی اے کے 23 افسران اور اہلکاروں نے کراچی کے علاقے گلستانِ جوہر میں 23 کشادہ پلاٹس کو غیر قانونی طریقے سے 296 رہائشی پلاٹس میں تبدیل کرکے قومی خزانے کو ایک ارب 50 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔
نیب کی جانب سے گرفتار کیے جانے والے تمام افراد کے ڈی اے کے ملازمین ہیں جو ادارے کے مختلف محکموں میں کام کرتے ہیں۔
نیب حکام اب تک 23 ملزمان کو احتساب عدالت میں ٹرائل کے لیے پیش کر چکے ہیں جن میں سے 2 ملزمان پہلے ہی جوڈیشل حراست میں موجود ہیں۔
تاہم گرفتار ہونے والے مزید 14 ملزمان کو نیب کی جانب سے ان کا جوڈیشل ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے کراچی کی احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
کے ڈی اے کے جن افسران کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں 4 سپرنٹنڈنٹ ریکوری اختر رشید، محمد حنیف خان، خدا بخش سومرو، سرفراز احمد جبکہ 2 ڈی ڈی او ریکوری محمد کامران وارسی، سید رضوان احمد شامل ہیں۔
گرفتار ملزمان میں 2 ڈی ڈی او شفٹنگ عرفان خان یوسف زئی، عاطف نقوی جبکہ 4 کلرک ریکوری شیخ فرید، صغیر احمد، جہانزیب اقبال، محمد جمن اور اس کے علاوہ 2 نجی سرمایہ کار عرفان احمد اور فیروز بنگالی شامل ہیں۔