پلاٹ کی تبدیلی کا معاملہ: پی ایس پی سربراہ نیب حکام کے سامنے پیش
کراچی: سابق ناظم کراچی اور پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے قومی احتساب بیورو (نیب) حکام کے سامنے پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کرادیا۔
خیال رہے کہ نیب کی جانب سے مصطفی کمال پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے کراچی میں راشد منہاس روڈ پر ایک فیکٹری کے پلاٹ کو غیر قانونی طریقے سے اس کی صنعتی حیثیت کو تجارتی حیثیت میں تبدیل کرنے کی منظوری دی تھی۔
تاہم راشد منہاس روڑ پر واقع اس پلاٹ کو تجارتی قرار دینے کے بعد اس پر ایک معروف شاپنگ پلازہ تعمیر کیا جاچکا ہے۔
پی ایس پی سربراہ نے نیب کے تفتیشی حکام کے سامنے پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔
نیب دفتر کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ان کا یا ان کے گھر والوں کا کوئی گھر، زمین یا شادی ہال نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی ایک روپے کی جائیداد ملک سے باہر نہیں ہے جس کی تصدیق بھی کرائی جاسکتی ہے۔
پی ایس پی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ان کی سیاسی جدوجہد کے بعد یہ کیس بنایا گیا اور اگر وہ سیاست میں نہ آتے تو ان کے خلاف یہ کیس نہیں بنتا۔
اپنے دورِ نظامت کے بارے میں تذکرہ کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ انہوں نے اپنے ہاتھوں سے شہر کے تعمیری کاموں میں 300 ارب روپے خرچ کیے تھے۔
چیئرمین پی ایس پی کا کہنا تھا کہ ان پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں لگا۔