شاہ زیب قتل کیس میں بول نیٹ ورک کی منفی مہم سے خوفزدہ نہیں، جبران ناصر
کراچی: سماجی کارکن جبران ناصر نے الزام عائد کیاہے کہ شاہ زیب خان قتل کیس میں انصاف کے حصول میں جاری جدوجہد پر بول نیٹ ورک نے انتقام میں ان کے خلاف توہین رسالت، بیرونی فنڈنگ اور غداری کی مہم شروع کی۔ گذشتہ روز بول ٹی وی کے پروگرام ‘ایسا نہیں چلے گا’ میں پروگرام کے میزبان نے دعویٰ کیا تھا کہ جبران ناصر کی جانب سے شاہ زیب خان قتل کیس پر سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف عدالت عظمیٰ میں اپیل کرنا ‘اسلامی قوانین کے منافی ہے’۔
جس کے جواب میں جبران ناصر سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ‘پچھلی مرتبہ کی طرح اس مرتبہ بھی تمہارا (بول) جھوٹ کامیاب نہیں ہو گا، تمہارے وسائل رائیگاں جائیں گے، ہم خوفزدہ ہونے والے نہیں اور نہ ہی اپنی منزل سے ہٹیں گے’۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ‘ہماری پوری توجہ شاہ زیب قتل کیس پر مرکوز ہے اور ہم شاہ زیب خان اور شاہ رخ جتوئی کیس میں ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف اپنی جنگ عدالت میں لڑیں گے’۔
خیال رہے کہ بول نیٹ ورک سے نشر ہونے والے گزشتہ روز کے پروگرام میں میزبان نے دعویٰ کیا تھا کہ جبران ناصر نے اپنی تعلیم ‘دشمن ملک’ میں مکمل کی اور ‘پاکستان میں نفرت انگیزاور شرپسند سرگرمیوں میں ملوث ہے’۔
تاہم میزبان نے طویل دورانیے کے پروگرام میں اپنے دعووں کے حق میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔ مذکورہ پروگرام کے نامعلوم میزبان، جس کا فرضی نام ‘مسٹر قوم’ ہے، نے دعویٰ کیا تھا کہ سماجی کارکن کا تعلق بھارتی مالی معاونت پر چلنے والی ایک تنظیم سے ہے۔
جس پر جبران ناصر نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ‘شاہ زیب خان قتل کیس میں وہ سپریم کورٹ میں اپنے آئینی حق کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے، دوسری مرتبہ بھی بول نیٹ ورک شاہ رخ جتوئی کو بچانے کے لیے میرے خلاف توہین رسالت، غیر ملکی فنڈنگ اور غداری کا جھوٹا الزام لگا رہا ہے، بول نیٹ ورک کے لیے سب کچھ پیسہ ہی ہے’۔
رواں برس جنوری میں جبران ناصر نے عامر لیاقت اور بول کی جانب توہین آمیز رویہ اپنانے اور مہم کے آغاز کے خلاف پاکستان الیکڑونک ریگولیڑی اتھارٹی (پیمرا) میں درخواست دی تھی۔ متعدد شکایات کے بعد پیمرا نے عامر لیاقت کے شو پر پابندی عائد کردی تھی بعد ازاں عامر لیاقت کی ‘غیر مشروط معافی’ کے بعد انہیں پروگرام کی اجازت دے دی گئی تھی۔