ابراہیم حیدری میں چوکیدارکی گرفتاری کامعاملہ، پولیس نے پی ٹی آئی رہنماکے خلاف 2مقدمات درج کر لئے
کراچی: کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری میں سکول چوکیدار کے خلاف الزامات اور گرفتار ی کے واقعے کے بعد تعلیمی ادارے میں توڑ پھوڑ کرنے اور لوگوں کو اشتعال دلانے پر پولیس نے تحریک انصاف کے رہنماءحلیم عادل شیخ کے خلاف 2مقدمات درج کر لئے ہیں ۔
ایس پی راو انوارکے مطابق تحریک انصاف کے رہنما ءحلیم عادل شیخ پر ایک مقدمہ سکول انتظامیہ کی جانب سے درج کرایا گیا ہے ، جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ حلیم عادل نے سکول میں توڑ پھوڑ کی اور لوگوں کو بھی چوکیدار کے خلاف اشتعال دلا یا ، سکول انتظامیہ کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر پی ٹی آئی رہنماءپر ابراہیم حیدری تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ راﺅ انوار کا مزید کہنا تھا کہ بچی کے والدین اس کے ساتھ زیادتی کے واقعے کی تردید کر رہے ہیں ، کوئی بھی فرد سستی شہرت کے حصول کے لئے چوکیدار کا گلہ بھی دبا سکتا تھا ۔تحریک انصاف کے رہنماءپر دوسرا مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج ہوا ہے جس میں مئوقف اختیار کیا کہ انہوں نے کارسرکار میں مداخلت کی ہے ، جب کہ رہنما ءتحریک انصاف نے پولیس وین میں گھس کر سکول چوکیدار پر تشدد کیا اور اسے زدوکوب بھی کیا ۔ چوکیدار کی گرفتاری کے معاملے میں تحریک انصاف کے رہنماءحلیم عادل شیخ کے علاوہ متعددافراد کونامزد کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ گذشتہ روز علی الصبح ابراہیم حیدری میں 5 سالہ طالبہ کے ساتھ زیادتی کے الزام لگا کر پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ کی قیادت میں متعدد افراد نے مقامی سکول کے عیدو نامی چوکیدار کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے بعد اسے رینجرز کے حوالے کردیاگیا تھا۔ بچی کے والدین نے اس واقعے کی ایف آئی آر درج نہیں کرائی تھی جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ نے اس واقعے کا نوٹس لے لیا تھا۔