فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت کا معمہ حل؛ 3 پولیس اہلکار گرفتار
کراچی: اینٹی کار لفٹنگ سیل کے اہلکاروں نے مبینہ طور پر کار پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 22 سالہ نوجوان جاں بحق ہوگیا۔ گزشتہ روز کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں فائرنگ سے 22 سالہ نوجوان انتظار احمد کے پراسرار قتل کا معمہ حل ہوگیا ہے۔ ایس ایس پی جنوبی جاوید اکبر ریاض کا کہنا ہے کہ نوجوان کے قتل میں اینٹی کار لفٹنگ سیل کے 2 ہیڈ کانسٹیبل اور ایک پولیس کانسٹیبل ملوث ہیں جنہیں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ درخشاں پولیس کے مطابق مقتول کے لواحقین کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔اے سی ایل سی اہلکاروں کی مبینہ فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت کی ابتدائی تفتیش میں بتایا گیا ہے کہ مقتول 22 سالہ انتظار کی گاڑی بی ایل ای 254 پر 3 گولیاں فائر کی گئیں جن میں سے پچھلی سیٹ کے دائیں شیشے پر لگنے والی گولی انتظار کو لگی جس سے اس کی موت واقع ہوئی۔مقتول کے والد اشتیاق احمد کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا ملائیشیا سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد گزشتہ سال 29 نومبر کو پاکستان آیا تھا اور چند روز قبل اس کا 2 بااثر شخصیات کے بیٹوں سے جھگڑا بھی ہوا تھا جنھوں نے سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی تھیں۔