فاروق ستار پارٹی سربراہ نہیں رہے، ورکرز اجلاس کنوینر بلا سکتا ہے، فروغ نسیم
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما اور بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ فاروق ستار پارٹی کے سربراہ نہیں رہے اس لئے ان کے بلائے جانے والے ورکرز اجلاس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ نجی ٹی وی سے خصوصی بات کرتے ہوئے فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ خالد مقبول صدیقی نے آج الیکشن کمیشن میں قرارداد جمع کرا دی جس میں بتایا گیا ہے کہ رابطہ کمیٹی نے پارٹی قانون کے مطابق فاروق ستار کو سبکدوش کیا۔ فروغ نسیم نے کہا کہ پارٹی کا ورکرز اجلاس کنوینر بلا سکتا ہے اور فاروق ستار کنوینئر نہیں رہے، 17 فروری کو بلائے جانے والے پارٹی کے ورکرز اجلاس کو کوئی قانونی حیثیت حاصل نہیں۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جب کسی کے پاس عہدہ ہوگا تو وہ اختیارات استعمال کرے گا، جب فاروق ستار کے پاس کوئی عہدہ ہی نہیں تو وہ کس طرح کسی کی رکنیت ختم کرسکتے ہیں اور پارٹی آئین کے تحت نئے سربراہ خالد مقبول صدیقی ہیں۔ فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ فاروق ستار پاگل پن نہ کریں اور ایک شخص کی وجہ سے پارٹی کو خراب نہ کریں، آئین و قانون کے مطابق کام کریں۔
پارٹی انتخابات سے متعلق سوال پر فروغ نسیم نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے انتخابات نہیں ہوں گے، اگر وہ ایم کیو ایم کا ‘لوگو’ غیرقانونی استعمال کریں گے تو بحالت مجبوری قانونی چارہ جوئی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فاروق ستار کے پاس صوابدیدی اختیار ہے کہ اگر وہ نئی جماعت بنانا چاہتے ہیں تو بنا لیں، سلیم شہزاد یا ایم کیو ایم حقیقی کی کوئی شناخت نہیں، ایم کیو ایم پاکستان کو ہی ووٹ ملے گا جس کا انتخابی نشان پتنگ ہے اور اسی کے تحت الیکشن لڑیں گے۔
فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ ہم نے آخری وقت تک فاروق ستار کو کنوینر کے عہدے پر برقرار رکھا اور بحالت مجبوری آخری آپشن کے طور پر انہیں کنوینر کے عہدے سے ہٹایا۔ بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ فاروق ستار دوبارہ واپس آجائیں، رابطہ کمیٹی کے ہاتھ پاؤں جوڑوں گا کہ انہیں واپس پارٹی میں لیں۔