اپنے مطالبات سود سمیت پورے کروائیں گے،
متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر ڈپٹی کنونیر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ عوام کارکنوں کی بلاجواز گرفتاریوں اور بلدیاتی امیدواروں کے اختیارات کے لیے عید کے بعد ملکی تاریخ کا سب سے بڑے دھرنے کے لیے تیار ہوجائیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں صوبائی اسمبلی سندھ کی نشست پر دو جون کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے حوالے سے متحدہ قومی موومنٹ نے لیاقت آباد اور پی آئی بی کالونی میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کیا گیا۔
اس موقع پر ڈاکٹر فاروق ستار نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم سود سمیت اپنے تمام مطالبات منوائے گی، عوام ضمنی انتخابات میں ایم کیو ایم کے نامزد امیدواران کو کامیاب بنا کر نئے صوبے کی قرارداد پیش کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں انتظامی بنیادوں پر چھوٹے صوبے بنائیں جائیں تاکہ عوام کو اُن کا حق دیا جاسکے، کراچی ڈھائی کروڑ کی آبادی کا شہر ہے جسے وفاقی حکومت کی جانب سے پندرہ فیصد بھی حق نہیں دیا جاتا۔
اس موقع پر ایم کیو ایم کے سنیئر رہنماء عامر خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چند مفاد پرستوں، چائنا کٹنگ کے ماسٹرز اور ٹارگٹ کلرز کو سرپرستی فراہم کر کے مہاجر قوم کو تقسیم نہیں کیا جاسکتا۔
عامر خان نے ماضی کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ 1992 میں بھی ایک دھڑا بنایا گیا تھا جسے عوام نے دھول چٹا دی، نئے ٹولے کو بھی حقیقی کی طرح رسوائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
عامر خان نے مزید کہا کہ ماضی میں اُن سے بھی غلطی ہوئی جس کا انہیں احساس ہوا اور انہوں نے معافی مانگ کر اپنی بقیہ زندگی ایم کیو ایم کے ساتھ گزارنے کا عہد کیا ہے۔
دوسری جانب ایم کیو ایم نے حیدرآباد زون کے سابق انچارج ندیم قاضی سمیت کارکنان کے گرفتاری کے خلاف کل سے سندھ بھر میں پریس کلبوں کے باہر چھ روز تک احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ احتجاجی مظاہرے حیدرآباد، میرپورخاص، ٹھٹہ،سکھر سمیت اندورنِ سندھ کے مختلف علاقوں میں کیے جائیں گے۔