فاروق ستار کے انٹرا پارٹی الیکشن، کارکنوں نے پارٹی کی تقسیم کا اقدام مسترد کردیا، کنور نوید جمیل
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابطہ کمیٹی بہادر آباد نے انٹرا پارٹی الیکشن کو غیرآئینی عمل قرار دے دیا۔ کنور نوید جمیل نے الزام عائد کیا کہ عوام کے ساتھ پی ایس پی اور حقیقی سے بھی لوگ بھیجنے کا کہا گیا۔ بہادر آباد عارضی مرکز کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کنور نوید جمیل نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے الیکشن کا میسج واٹس ایپ گروپس پر آیا، بڑی حیران کن بات ہے کہ کارکنان کے ساتھ اہلخانہ اور سپورٹرز کو بھی بلایا جا رہا ہے، انٹرا پارٹی الیکشن کے لئے تو صرف کارکنان کو بلایا جاتا ہے لیکن الیکشن میں پکڑ دکھڑ کر لائے ہوئے لوگ ہیں، پی آئی بی کے موچی اور پی ایس پی کارکن کی بھی تصویریں آئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بیلٹ پیپرز پر رابطہ کمیٹی کراچی کے 35 جبکہ حیدر آباد کے 45 نام ہیں، نام نہاد الیکشن میں میڈیا کا داخلہ بھی بند کر دیا گیا تاکہ حقائق سے عوام اور کارکنان کو دور رکھا جائے، ووٹ میں لکھا ہے کہ فاروق ستار کے بعد دوسرا نام کامران ٹیسوری کا ہے، یہ کیا میرٹ ہے کہ کامران ٹیسوری کو دوسرے نمبر پر لائیں؟ کوئی پرانا کارکن یا شہداء کے اہلخانہ میں سے کوئی نظر نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال سے فاروق بھائی کو سمجھا رہے تھے، فاروق ستار نے پوری قوم اور تنظیم کو تقسیم کر دیا۔ انہوں نے آئین میں غیرقانونی تبدیلی کرکے ڈکٹیٹر کے اختیارات لئے، یہ بھی انکشاف ہوا کہ کامران ٹیسوری کے گھر پر پی ایس پی کارکنان سے ملاقاتیں کرتے رہے۔ کنور نوید جمیل بولے کہ فاروق ستار کے ایک غیرقانونی عمل کو روکنے کیلئے انہیں کنوینر شپ سے ہٹایا گیا، فاروق ستار مسلسل میڈیا میں غلط بیانی کر رہے ہیں۔ کنوید نوید نے بتایا کہ الیکشن کمیشن میں سربراہ کی تبدیلی کی درخواست دی جو پراسس میں ہے، اس کے بعد پتنگ کا نشان اور ایم کیو ایم کا نام خالد مقبول کو شفٹ ہوجائے گا۔ کنور نوید جمیل نے دعویٰ کیا کہ 80 فیصد رابطہ کمیٹی ہمارے ساتھ کھڑی ہے۔