سینیٹ الیکشن: ایم کیو ایم بہادرآباد گروپ کے امیدواروں کی دستبرداری کی درخواست مسترد
کراچی: سینیٹ انتخابات کے لیے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی واپس لینے کا وقت ختم ہو گیا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق کاغذات نامزدگی واپس لینے کے لیے شام 4 بجے تک کا وقت مقرر کیا گیا تھا جب کہ سینیٹ امیدواروں کی حتمی فہرست بھی آج ہی جاری کر دی جائے گی۔ خیال رہے کہ سینیٹ کی 52 خالی نشستوں پر انتخابات 3 مارچ کو ہوں گے۔
سندھ کی صورت حال
ایم کیوایم بہادرآباد گروپ نے کاغذات واپس لینے والے 9 امیدواروں کے نام الیکشن کمیشن کو بھجوائے تاہم الیکشن کمشنر سندھ یوسف خٹک نے مقررہ وقت کے بعد فہرست جمع کرائے جانے پر ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے امیداواروں کے نام واپس لینے کی درخواست مسترد کر دی۔
جیو نیوز کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان (بہادر آباد) کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کے نمائندے جانب سے کاغذات نامزدگی واپس لینے والے امیدواروں کی فہرست الیکشن کمیشن میں جمع کرائی گئی۔
ایم کیو ایم کے جن امیدواروں نے کاغذات نامزدگی واپس کرائے ان میں کامران ٹیسوری، کشور زہرہ، فرحان چشتی، احمد چنائے، علی رضا عابدی، حسن فیروز، منگلا شرما، نگہت شکیل اور امین الحق کے نام شامل تھے۔
خالد مقبول صدیقی کے نمائندے کی جانب سے الیکشن کمیشن کو بتایا گیا کہ پارٹی کنوینر نے 5 امیدواروں کو سینیٹ الیکشن کے لیے فائنل کیا ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے نسرین جلیل، سنجے پروانی، عامر چشتی، بیرسٹر فروغ نسیم اور عبدالقادرخانزادہ سینیٹ الیکشن لڑیں گے۔
تاہم الیکشن کمشنر سندھ یوسف خٹک نے ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی کنوینر کی جانب سے بھیجی گئی فہرست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ رولز کے مطابق کاغذات نامزدگی واپس لینے کے لیے خالد مقبول صدیقی خود پیش ہوتے۔
یوسف خٹک کا مزید کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے امیداروں کا نام واپس لینے والی فہرست مقررہ وقت یعنی 4 بجے کے بعد جمع کرائی لہذا ان امیدواروں کے کاغذات نامزدگی واپس نہیں لیے جا سکتے۔
الیکشن کمشنر سندھ نے کہا کہ وہ حتمی فہرست الیکشن کمیشن اسلام آباد بھجوا چکے ہیں، اگر آپ کو رابطہ کرنا ہے تو الیکشن کمیشن آفس اسلام آباد سے رابطہ کریں۔
جیو نیوز کے مطابق سندھ سے سینیٹ الیکشن کے لیے مقررہ وقت ختم ہونے تک پیپلزپارٹی کے 8، ایم کیو ایم کے ایک اور ایک آزاد امیدوار محمد آصف خان نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لیے۔
ایم کیو ایم کی جانب سے بیرسٹر فروغ نسیم نے گزشتہ روز ہی ٹیکنو کریٹ کی نسشت پر اپنے کاغذات نامزدگی لے لیے تھے جس کے بعد اب وہ جنرل نشست پر سینیٹ الیکشن لڑیں گے۔
پیپلز پارٹی کی جانب سے کاغذات نامزدگی واپس لینے والوں میں تاج حیدر، قاسم سراج، ڈاکٹر یونس، حمیرا علوانی، دوست علی، ندا کھوڑو، نوید انتھونی اور جاوید نایاب لغاری شامل ہیں۔
پنجاب کی صورت حال
دوسری جانب الیکشن کمشنر پنجاب کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے امیدوار اسحاق ڈار نے جنرل نشست پر کاغذات نامزدگی واپس لے لئے اور وہ پنجاب سے سینیٹ کی ٹیکنو کریٹ نشست پر امیدوار برقرار ہیں۔
مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے آزاد امیدوار آصف خان نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے جن کا کہنا ہے کہ کاغذات نامزدگی پارٹی قیادت کی ہدایت پر واپس لیے۔
حکمراں جماعت کے اقلیتی امیدوار ولیم مائیکل اور خواتین کی نشست کے لئے امیدوار شزرہ فاطمہ نے بھی کاغذات نامزدگی واپس لے لئے، دونوں امیدواروں نے کوررنگ امیدوار کے طور پر کاغذات جمع کرائے تھے۔
صوبائی الیکشن کمشنر کے مطابق سینیٹ کی 12 نشستوں کے لئے 27 امیدوار حصہ لے رہے ہیں، سینیٹ کی 7 جنرل نشستوں پر 14، ٹیکنو کریٹ اور خواتین کی 2،2 نشستوں کے لئے 5،5 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔
خیبر پختونخوا کی صورت حال
الیکشن کمیشن کے مطابق خیبرپختونخوا سے سینیٹ کی جنرل نشست کے لئے آزاد امیدوار حاجی دلدار خان نے کاغذات نامزدگی واپس لیے ہیں۔