سندھ میں ایک ماہ کے دوران کتنے افراد نے خود کشی کی ؟ایسے اعداد و شمار سامنے آ گئے کہ آپ کے بھی ہوش اڑ جائیں گے
لاڑکانہ: سندھ میں ماہ جنوری کے دوران 58 افراد کی جانب سے غربت، بے روزگاری، گھریلو جھگڑوں اور ڈپریشن کے باعث خودکشی کرنے کی کوشش کی جبکہ سالانہ 700 افراد خودکشی کرنے کوشش کرتے ہیں جن میں 300 افراد کی زندگیوں کے دیئے بجھ جاتے ہیں اسی طرح روزانہ سندھ میں روزانہ دو افراد خودکشی کرنے کی کوشش کرتے ہیں جن میں اکثریت خواتین کی ہے۔سماجی تنظیم انڈس ڈویلپمنٹ سوسائٹی کے کوآرڈینیٹر سید جاوید شاہ نے لاڑکانہ پریس کلب میں خودکشی کرنے کے متعلق سروے رپورٹ کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہوئے مزید بتایا کہ خودکشی کرنے والے لوگ اکثریت میں زہریلی ادویات، سیاہ پتھر، واشنگ پاؤڈر، کیڑے مار اور چوہا مار ادویات کا استمعال کرتے ہیں جبکہ کچھ لوگ پھندا ڈال کر، پیٹرول پے کی، کنوے میں کھود کر اور خود کو گولی ماکر خودکشی کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ گمبٹ میں 5 کسانوں نے گنے کے بہتر قیمتیں نہ ملنے کے باعث اجتماعی خودکشی کی کوشش کی اسی طرح ایک ماہ کے دوران خودکشی کرنے والے 58 افراد میں سے 24 لوگ ہلاک جبکہ 34 زندہ رہے لیکن انہیں ہسپتالوں میں موت اور زندگی کے کشمکش کا سامنا کرنا پڑا۔ خودکشی کے واقعات کراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ، میرپورخاص، نواب شاہ، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہیار، ٹنڈو آدم، ٹھٹہ، ڈہرکی، گمبٹ، میرواہ، موہن جو دڑو، باقرانی، رادھن، سوبھو دیرو، چھاچھرو، کوٹ غلام محمد، کھپرو، چونڈکو، پیر جو گوٹھ، سامارو اور دیگر شہروں میں پیش آئے۔ سید جاوید شاہ کے مطابق ایک نوجوان نے سود خوروں سے تنگ آکر اور ایک 23 سالہ نوجوان لڑکی نے 8 سالہ دولہے سے نکاح پڑھوانے پر زہر پے کر خودکشی کی۔ سامارو میں 8 ماہ کی دلہن نے شوہر سے جھگڑا کرنے پر خودکشی کی ہے۔ سماجی تنظیم کے رہنما نے سندھ کے لوگوں کو اپیل کی کہ گھروں میں زہریلی ادویات اور اسلحہ کھلے عام نہ رکھے جائیں اور نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو اپنے کمروں میں اکیلا رہنے اور اداس رہنے پر ان کی ماہر نفسیات سے علاج کروانے کے ساتھ ساتھ کونسلنگ کی ساتھ ہی ساتھ انہیں زیادہ محبت دینے اور تفریح کے مواقع فراہم کیے جائیں، اس طرح سے انہیں خودکشی کے مواقع فراہم نہیں ہونگے اور اس عمل سے خودکشی کرنے والے والوں کے اعداد و شمار میں بھی کمی میں واقع ہوگی۔