شہر قائد میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں اضافہ
اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوگیا،رواں سال کے 6 ماہ میں 26 ہزار چار سو 12 وارداتیں ہوئیں۔
تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں 166 روز میں یومیہ 159 شہری اسٹریٹ کرائمز کا نشانہ بنے اور سیکڑوں نقدی سے محروم رہے۔
شہر قائد کے عوام پانچ ماہ کے دوران 8 ہزار 431 موٹر سائیکل ، 651 گاڑیاں ، 13 ہزار 173 موبائل فونز اور لاکھوں روپے سے محروم ہوگئے۔
جرائم کی سب سے زیادہ وارداتیں ڈسٹرکٹ ایسٹ کے تھانوں گلشن اقبال، گلستان جوہر، عزیز بھٹی اور فیروز آباد جبکہ لیاقت آباد، نیو کراچی، سرجانی، ملیر، کورنگی کے تھانوں میں شہریوں کی جانب سے درج کروائی گئیں۔
فیروزآباد تھانے کی حدود سے 1400 شہری موبائل فون سے محروم ہوگئے۔
واضح رہے کہ بعض علاقے اسٹریٹ کرائمز کے لیے سرفہرست ہیں جہاں جرائم پیشہ افراد وارداتوں کے بعد بآسانی فرار ہوجاتے ہیں۔
گلشن اقبال اسٹریٹ کرائمز، کار لفٹنگ اور موٹر سائیکل چھینے والے افراد کا سب سے پسندیدہ علاقہ تصور کیا جاتا ہے۔
گلستان جوہر گنجان آباد ہونے کے باعث جرائم پیشہ افراد مقامی افراد سے گھل مل کر اور بآسانی کارروائیاں کرتے ہیں اور فرار ہوجاتے ہیں۔
ناظم آباد اور پاپوش نگر ان دونوں علاقوں نے چھوٹے جرائم اور رہزنی کے معاملے میں کراچی کے دیگر علاقوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
ڈیفنس، کلفٹن اس پوش علاقے میں روزانہ کی بنیاد پر کئی وارداتیں ہوتیں ہیں مگر متاثرہ افراد کی جانب سے سیکڑوں وارداتوں کی رپورٹ درج نہیں کروائی جاتی۔
اولڈ سٹی ایریاز میں لیاری، کھارادر و میٹھا در،رنچھوڑ لائن، رامسوامی کی پتلی گلیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جرائم پیشہ افراد سیکڑوں افراد کو لوٹ لیتے ہیں