سندھ

ایان علی کو ایک بار پھر بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا،ماڈل ایئرپورٹ پر رو پڑیں

کراچی: ایف آئی اے حکام نے ماڈل ایان علی کا نام ایک بار پھر ای سی ایل میں شامل ہونے کے باعث انہیں بیرون ملک روانگی سے روک دیا جس کے باعث ماڈل گرل نم آنکھوں کے ساتھ کراچی ایئرپورٹ سے واپس گھر روانہ ہوگئیں۔

 طویل عدالتی جنگ کے بعد سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر ماڈل ایان علی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کیا گیا تھا اور وہ ای سی ایل سے نام نکلنے کے بعد دبئی روانگی کے لیے کراچی ایئرپورٹ پہنچی تھیں تاہم ایف آئی اے امیگریشن حکام نے انہیں بیرون ملک جانے سے روک دیا۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ امیگریشن حکام کی جانب سے جب ایان علی کی بیرون ملک روانگی کے لیے طریقہ کار پر کام شروع کیا گیا تو ان کا نام ای سی ایل لسٹ میں شامل تھا جس کے باعث ایف آئی اے حکام نے انہیں بیرون ملک روانگی سے روک دیا۔ ذرائع کے مطابق مرحوم کسٹم انسپکٹر ایاز محمود کی بیوہ کی درخواست پر ایان علی کا نام دوبارہ ای سی ایل میں شامل کرلیا گیا ہے جس کے باعث وہ بیرون ملک روانہ نہیں ہوسکتیں۔ ذرائع نے بتایا کہ پنجاب حکومت کا وزارت داخلہ کو ایان علی کے خلاف بھیجا گیا ریفرنس بھی منظور کرلیا گیا ہے جس کے تحت بھی ایان علی کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا ہے۔

ایان علی نے کراچی ایئرپورٹ پر امیگریشن حکام کی جانب سے بیرون ملک روانگی کی اجازت نہ دینے پر ان سے بحث کی تاہم ایف آئی اے حکام نے انہیں نام ای سی ایل میں ہونے سے تفصیلی طور پر آگاہ کردیا اور انہیں آف لوڈ کرتے ہوئے گھر روانگی کی ہدایت کردی جس کے بعد ایان علی اپنے وکلا کے ہمراہ بوجھل دل کے ساتھ گھر روانہ ہوگئیں جب کہ اس موقع پر وہ آبدیدہ بھی ہوگئیں۔

اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ میں ماڈل ایان علی کی جانب سے وزارت داخلہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران سیکریٹری داخلہ عزیز احمد نے عدالت عالیہ کو بتایا کہ ماڈل گرل کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کردیا گیا ہے اور اس حوالے سے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔ عدالت نے ایان علی کو تنگ نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی۔

واضح رہے کہ 7 مارچ کو سندھ ہائی کورٹ اور 13 اپریل کو سپریم کورٹ نے وزارت داخلہ کو ایان علی کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کا حکم دیا تھا تاہم وفاقی وزارت داخلہ نے ان کا نام خارج کرنے کے 2 گھنٹے بعد ہی دوبارہ شامل کرلیا تھا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close