خاکہ میرے لاپتہ بیٹے کا ہے، والدہ نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی
گزشتہ روز قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے امجد صابری کے قاتلوں کے خاکے کے حوالے سے ایک خاتون نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔
متاثرہ خاتون نے عدالت میں یہ درخواست دائر کی ہے کہ ’’ یہ خاکہ ان کےبیٹے کا ہے جو گزشتہ ڈھائی ماہ سے لاپتہ ہے‘‘۔ خاتون نے درخواست میں مزید کہا ہے کہ ’’ مجھے شبہ ہے کہ میرے ڈھائی ماہ سے گرفتار بیٹے کو اب قاتل بنا کر ظاہر کردیا جائے گا‘‘۔
انہوں نے چیف جسٹس سندھ سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے لاپتہ بیٹے کی بازیابی کے لئے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے انصاف فراہم کریں۔
واضح رہے گزشتہ روز معروف قوال کو لیاقت آباد نمبر 10 کے قریب فائرنگ کر کے شہید کردیا گیا تھا، جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے عینی شاہدین کو تفتیش کے لیے حراست میں لیا تھا۔
قانون نافذ کرنے والے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کا خاکہ عینی شاہدین کی مدد سے تیار کیا گیا ہے، جبکہ گزشتہ روز وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال نے
خصوصوی گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ آج شہر قائد کی صورتحال کے حوالے سے اہم اجلاس طلب کیا جائے گا، مگر اس اجلاس کے حوالے سے اب تک حکومت کی جانب سے کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا۔