تھیلیسمیا کے مریضوں کو خون دینے کے لیے نوجوان آگے بڑھیں،
: کرکٹر احمد شہزاد نے نوجوانوں کو نصیحت کی ہے کہ شادی سے قبل اپنا تھیلیسیمیا کا ٹیسٹ ضرور کروائیں اورصحت مند نوجوان باقاعدگی سے خون عطیہ دیتے رہیں۔
یہ اپیل کرکٹراحمد شہزاد نے جمعہ کے روز عمیر ثناء تھیلیسیمیا سینٹر کراچی کے دورے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہی، وہ دو سالہ وقاص کی عیادت کو آئے تھے جو تھیلیسیمیا کے آخری اسٹیج کے مریض ہیں، تا ہم اچھی خبر یہ ہے کہ وقاص کے بھائی کا خون میچ کر گیا ہے،احمد شہزاد اس بچے کا علاج کرانے کا بھی اعلان کیا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے احمد شہزاد نے بتایا کہ اکثر نوجوانوں کو پتہ نہیں ہوتا کہ وہ “تھیلیسیمیا کیریئر” ہیں جو آنے والی نسل میں تھیلیسیمیا کی منتقلی کا باعث بن سکتے ہیں اس لیے تمام نوجوانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ شادی سے قبل تھیلیسیمیا کا ٹیسٹ ضرورکروائیں۔
معروف اوپنر احمد شہزاد نے مزید کہا کہ تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلامریضوں کو مہینے میں دو بار اپنا خون تبدیل کروانا پڑتا ہے، تھیلیسیمیا کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر تھیلیسیمیا سینٹرزخون کی شدید کمی کا شکار ہیں۔
اس موقع پر احمد شہزاد نے اپیل کی کہ صحت مند نوجوان ہر چھ ماہ میں ایک بوتل خون ضرورعطیہ کریں تا کہ تھیلیسیمیا کے مریضوں کو خون کی عدم دستیابی کے باعث پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
خون کے امراض کے ماہر معالجین کا کہنا ہے کہ تھیلیسیمیا خون کی ایک جنییاتی بیماری کا نام ہے جو والدین سے بچوں میں منتقل ہوتی ہے،تکلیف دہ مرض میں مبتلا بچوں کا جسم خون کا ایک اہم جز ’’ہیمو گلوبین‘‘ نہیں بنا پاتا جس کے باعث ایسے مریضوں کا خون صحت مند اور سرخ نہیں بن پاتا جس کے باعث بیماریوں سے مزاحمت اور آکسیجن جذب کرنے میں تکلیف ہوتی ہے۔
سیلفی لینے میں مشہور بلے باز احمد شہزاد نے اس موقع پر تھیلیسیمیا کے مریض 2 سالہ وقاص کے ساتھ سیلفی بنائی اور سینٹر میں موجود لوگوں کو تھیلیسیمیا سے متعلق گفتگو بھی کی،سینٹر میں موجود لوگوں نے احمد شہزاد کے جذبے کو سراہا اور اپیل کی کہ خون عطیہ کرنے کی عادت کو اپنائیں تا کہ ان کے بچوں کا علاج ممکن ہو سکے۔