سندھ

رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس، چیئرمین مفتی منیب الرحمن نے رمضان المبارک کے آغاز سے متعلق

ماہ رمضان المبارک 1439 کے چاند کی رویت کا شرعی فیصلہ کرنے کے لئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان کا اجلاس جاری ہے۔
ماہِ رمضان المبارک 1439ھ کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویتِ ہلال کمیٹی پاکستان کا اجلاس مفتی منیب الرحمن کی زیر صدارت کراچی میں جاری ہے جس میں ڈائریکٹر محکمہ موسمیات، ڈی جی وزارت مذہبی امور بھی شریک ہیں۔وزارت مذہبی امور کے مطابق ملک بھر میں ضلعی اور زونل کمیٹیوں کے اجلاس بھی اپنے مقررہ وقت پر شروع ہوگئے ہیں جب کہ چاند کی رویت کے حوالے سے شہادتیں جمع کرنے کے لیے کنٹرول روم بھی قائم کردیا گیا ہے۔ چاند کی رویت کا شرعی اعلان مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمٰن ملک بھر سے موصول ہونے والی شہادتوں کو مد نظر رکھ کرکریں گے۔رویت ہلال ریسرچ کونسل کی سیکرٹری جنرل خالداعجازمفتی کے مطابق رمضان المبارک کا چاند 15 مئی کی سہہ پہر 4 بج کر48 منٹ پر پیدا ہوگا جسے 16 مئی بدھ کی شام غروب آفتاب کے وقت لاہورسمیت ملک کے تمام شہروں میں باآسانی دیکھا جاسکے گا، 16 مئی بدھ کی شام پاکستان کے تمام شہروں میں چاند کی عمر 26 گھنٹے سے زائد ہوگی، جس کی وجہ سے 29 شعبان المعظم کی شام رمضان المبارک کا چاند نظرآنے کے قوی امکانات ہیں۔خالداعجاز مفتی کا کہنا ہے کہ نیا چاند اس وقت تک دکھائی نہیں دیتا جب تک اس کی عمر غروب آفتاب کے وقت کم ازکم 19 گھنٹے نہ ہو، اسی طرح چاند دکھائی دینے کےلئے سورج اورچاند کے غروب ہونے کا درمیانی فرق کم ازکم 40 منٹ ہونا چاہیے، یہ فرق پشاور، اسلام آباد، راولپنڈی اورلاہورمیں 58 منٹ جب کہ کوئٹہ اورکراچی میں 60 منٹ ہوگا، سب سے زیادہ فرق گوادر، جیوانی، پنجگور اور تربت میں 61 منٹ ہوگا۔ رویت ہلال ریسرچ کونسل کے مطابق چاند کا زمین سے زاویائی فاصلہ کم ازکم 6 ڈگری اورچاند کا سورج سے زاویائی فاصلہ کم ازکم 10 ڈگری ہونا چاہیے، ماہرین کے مطابق شوال کا چاند 29 رمضان المبارک بمطابق 14 جون کودکھائی نہیں دے گا، اس سال 30 روزے ہوں گے اور عیدالفطر 16 جون کومنائی جائے گی۔دوسری جانب سعودی عرب، متحدہ عرب امارات سمیت خلیجی ممالک، انڈونیشیا، ملائیشیا، آسٹریلیا اور جاپان میں رمضان المبارک 1439 ہجری کا چاند نظر نہیں آیا ہے لہٰذا پہلا روزہ کل جمعرات 17 مئی کو ہو گا۔ اس لیے اس مرتبہ پہلی بار دنیا بھر میں ایک ہی روز ماہ صیام شروع ہونے کا امکان ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close