Featuredسندھ

لڑکیوں کے ذریعے لوگوں کو پھنسا کر بھتہ لینے والا ملزم گرفتار

کراچی: سپر مارکیٹ پولیس نے لیاقت آباد میں بھتہ وصول کرنے آنے والے ملزم کو گرفتار کر کے اسلحہ، موبائل فون اور گاڑی برآمد کرلی۔

پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم کے گروپ میں خوبرو لڑکیاں بھی ہیں جن کی مدد سے وہ لوگوں کو بلیک میل کر کے بھتہ وصول کرتا ہے ایس ایچ او عدیل رضا نے بتایا کہ ملزم رانا سلیم جو اس سے قبل لڑکیوں کے ساتھ زیادتی کے کیس میں بھی گرفتار ہو چکا ہے۔ اس نے اپنا ایک گروپ بنایا ہوا ہے جس میں خربرو لڑکیاں بھی شامل ہیں اور وہ ان کی مدد سے لوگوں کو پھنسا کر انھیں بلیک میل کر کے بھتہ طلب کرتا ہے ، ملزم کا 7 رکنی گروہ ہے جس میں 2 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جبکہ گرفتار ملزم کو متعدد افراد نے تھانے آکر شناخت بھی کیا ہے۔

سپرمارکیٹ پولیس کے ہاتھوں گرفتار رانا سلیم کی اہلیہ کی جانب سے ان کے شوہر کو بھتہ خوری کے الزام میں گرفتاری پر کراچی پولیس چیف کے دفتر میں ایک درخواست دی گئی جس میں ان کا کہنا تھا کہ ان کا شوہر مچھلیوں کا تاجر ہے اور ان کے سرجانی ٹاؤن کے علاقے یارو گوٹھ میں 120 گز کے 4 پلاٹ ایک ساتھ ہیں اور رواں ماہ 20 مئی کو وہاں پر رہائش پذیر خاتون نے ہمیں فون پر بتایا کہ تمھارے پلاٹوں پر تعمیراتی کام چل رہا ہے جس پر وہ اپنے شوہر ، بھائیوں اور والدہ کے ہمراہ موقع پر پہنچیں تو وہاں پر فہیم نامی ٹھیکیدار کام کر رہا تھا اس سے معلومات حاصل کی گئی تو اس کا کہنا تھا کہ زیبری نامی شخص یہ کام کرا رہا ہے جس پر میرے شوہر نے اپنا موبائل نمبر ٹھیکیدار کو دیا کہ انھیں کہو کہ مجھ سے بات کرلیں۔

بعدازاں ایک موبائل فون سے میرے شوہر رانا سلیم کے پاس دھمکی آمیز فون آنا شروع ہوگئے اور میرے شوہر کو اسی روز سرجانی ٹاؤن تھانے بلایا گیا کہ وہ پلاٹ کی اوریجنل فائلیں لے کر آجائیں ، تروایح سے فارغ ہوکر رات گیارہ بجے کے قریب سرجانی ٹاؤن تھانے پہنچے تو ایس ایچ او کے کمرے کے سامنے کچھ لوگوں نے میرے شوہر کے منہ پر کپڑا ڈال کر انھی کی گاڑی میں ڈال کر مختلف مقامات پر گھوماتے رہے اور بعدازاں سپر مارکیٹ تھانے میں لیجا کر تابش نامی شخص کی مدعیت میں میرے شوہر کے خلاف بھتے کا مقدمہ درج کرلیا گیا جو کہ انتہائی حیران کن ہے۔

گرفتار ملزم رانا سلیم کی اہلیہ سے رابطہ کرنے پر بتایا کہ اس سارے ڈرامے کے پیچھے عمران نامی شخص ہے جو کہ سپر مارکیٹ تھانے میں موجود تھا اور وہ خود کو آئی جی سندھ آفس میں تعینات اور ان کا پی اے ظاہر کرتا ہے اور اس نے مجھ سے شوہر کی رہائی کے عوض مبینہ طور پر 20 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا جسے انھوں نے ماننے سے انکار کر دیا،کراچی پولیس چیف مشتاق مہر کے دفتر میں درخواست دینے کے بعد ڈی آئی جی ویسٹ کو ایک خط کے ذریعے واقعے کی انکوائری کرنے کا حکم دیا گیا جبکہ تحقیقات ایس پی انویسٹی گیشن ویسٹ ٹو کو سونپی گئی ہے۔

خاتون نے بتایا کہ 20 مئی کو جب وہ اپنے شوہر اور دیگر کے ہمراہ سرجانی ٹاؤن کے علاقے میں اپنے پلاٹ پر گئیں تو وہاں پر تعمیراتی کام جاری دیکھ کر مدد گار 15 پر فون کر کے پولیس کو اطلاع دی جس کے پہنچنے پر غیر قانونی تعیمرات کو بند کرا دیا گیا ، انھوں نے مزید بتایا کہ جب میرے شوہر کو سرجانی ٹاؤن تھانے بلایا گیا تو ان کے پاس موجود پلاٹ کی اصل فائلیں بھی غائب کردی گئیں،خاتون کا کہنا ہے کہ میرا شوہر مچھلیوں کا تاجر ہے اور کیا وہ 25 لاکھ روپے کی گاڑی میں 25 ہزار روپے بھتہ لینے جائیگا ؟

انھوں نے مزید بتایا کہ گاڑی میں لگے ہوئے ٹریکر کا بھی تمام ریکارڈ تحقیقاتی افسر کو دے دیا گیا ہے،اس حوالے سے ڈی آئی جی ویسٹ عامر فاروقی سے رابطہ کیا گیا تو انھوں فون ریسیو کرنے سے گریز کیا جبکہ ایس ایس پی سینٹرل ڈاکٹر رضوان نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ملزم رانا سلیم بھتہ خور ہے اور اس حوالے سے ایس ایچ او اور ڈی ایس پی نے ڈی آئی جی ویسٹ کو تمام صورتحال سے آگاہ کیا ہوا تھا اب اگر اس کی اہلیہ یہ بات کر رہی ہے کہ اس کے شوہر کو پولیس نے بلاجواز گرفتار کیا ہے تو اس پر تحقیقات کا حکم دیا جا چکا ہے اور اس کی رپورٹ آنے کے بعد ہی صورتحال واضح ہو سکے گی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close