سندھ

پاکستانی نجی ایئر لائن دبئی کیلئے پروازیں بند کرنے پر مجبور ہوگئی

نجی ایئر لائن کمپنی،ایئر بلیو نے دبئی کیلئے اپنے فلائٹ سروسز معطل کردی

نصف درجن کے قریب فضائی کمپنیوں سے سخت مقابلے اور عرب کمپنی کے انتہائی کم کرائے نے کمپنی کی فلائٹ سروسز کو اقتصادی طور پر پنپنے والا نہیں چھوڑا جس کے باعث کمپنی نے دبئی کیلئے اپنی پروازیں بند کردیں۔
اندرون و بیرون ملک فلائٹ شیڈول کے مطابق کمپنی نے بدھ کو کراچی سے دبئی جانے والی فلائٹ نمبر 118اور جمعرات کو دبئی سے کراچی آنے والی فلائٹ نمبر 119کو منسوخ کردیا گیاہے۔

ایئر بلیو کے ڈائریکٹر کارپوریٹ پلاننگ راحیل احمد کا دعویٰ ہے کہ ان کی کمپنی نے دبئی کیلئے پروازوں کا سلسلہ نہیں روکابلکہ منصوبہ بندی میں تبدیلی کے باعث کچھ وقت کیلئے ایسا کیا گیا ہے جس سے مسافروں کو زیادہ پریشانی نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا اس دوران اگر کسی مسافر نے ٹکٹ کی واپسی کا کہا تو ان کو فوری ادائیگی کر دی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ ہم نے مخصوص وقت کیلئے سروسز روکی ہیں

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہم فلائٹ سروسز بحال کردیں گے لیکن انہوں یہ نہیں بتایا کہ کب بحال کی جائیں گی۔
راحیل احمد نے کہا کہ ہمیں مسافروں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ مسافروں سے ایک روپیہ کرایہ وصول کریں تو مسافر آپ ہی کے پاس آئیں گے لیکن ایسا ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایئر بلیو اب بھی اسلام آباد ، لاہور اور کراچی سے دبئی کیلئے اپنی سروسز جاری رکھے ہوئے ہے،کراچی دبئی روٹ کیلئے اے 320اور 321طیارے استعمال کرتے ہیں جن میں 180مسافروں کی گنجائش موجود ہوتی ہے۔

ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ مشرق وسطیٰ میں تیل کی قیمتیں کم ہونے کے باعث وہاں کی ایک کمپنی مذکورہ و دیگر روٹس پر انتہائی کم کرائے وصو ل کر رہی ہے جس کی وجہ سے ایئر بلیو اپنی سروسز بند کرنے پر مجبور کردی گئی۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی حکام اپنی دوستیاں نبھانے کیلئے مشرق وسطیٰ کی کمپنیوں کو پاکستان میں زیادہ سے زیادہ روٹس پر آپریشنز کی اجاز ت دے رہے ہیں یہ سوچے بنا کہ اس سے پاکستانی کمپنیاں ان روٹس پر ناکام ہو جائیں گی۔
ایک اور ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ایئربلیو کی کراچی سے دبئی کیلئے پروازوں کی بندش کی وجہ طیاروں کی کمی ہے ۔ایئر بلیوکے فلیٹ میں کئی طیارے کرائے پر حاصل کردہ ہیں اور اب اس نے اپنی پروازیں دبئی سے برطانیہ کی جانب بڑھا دی ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close