کراچی: سندھ میں حکومت اور اپوزیشن نے سابق چیف سیکریٹری سندھ فضل الرحمان کو نگراں وزیراعلیٰ بنانے پر اتفاق کرلیا۔
کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی جس میں سابق چیف سیکریٹری فضل الرحمان کو نگراں وزیراعلیٰ نامزد کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ نگراں وزیراعلیٰ کے لیے اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرلی جس کے لیے عدلیہ، بیوروکریسی، میڈیا شخصیات کی لسٹیں بنوائیں۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ میں نے اور اپوزیشن لیڈر نے نگراں وزیراعلیٰ کے لیے کئی نام لکھے لیکن میڈیا میں کوئی تبصرہ نہیں کیا جب کہ نگراں وزیراعلیٰ کے لیے سامنے آنے والے ناموں میں سے انتخابات مشکل تھا مگر ایک نام دینا ضروری تھا، فضل الرحمان منجھے ہوئے بیوروکریٹ ہیں۔
دوسری جانب اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ دوسرے صوبوں میں نام آکر مسترد ہوتے رہے لیکن ہم نے سب صوبوں سے بہتر انداز میں نگراں وزیراعلیٰ پر اتفاق کیا جب کہ نگراں وزیراعلیٰ کے لیے سب نام محترم تھے، آئندہ انتخابات کے لیے بہترین نگراں وزیراعلیٰ چنا ہے، فضل الرحمان اچھے بیوروکریٹ رہے ہیں وہ حکومتی نظام بہتر طور پر چلائیں گے۔
اس سے قبل وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اظہار الحسن کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں صوبائی وزرا اور متحدہ رہنما بھی موجود تھے۔ذرائع کے مطابق یہ نام اپوزیشن جماعت تحریک انصاف کی جانب سے بھی دیا گیا تھا جب کہ مراد علی شاہ نے اس نام پر مشاورت کے لیے کئی بار بلاول ہاؤس سے رابطہ کیا اور منظوری ملنے کے بعد ہامی بھری۔
نامزد نگراں وزیراعلیٰ سندھ فضل الرحمان صوبے کے چیف سیکریٹری کے عہدے پر تین سال سے زائد عرصے تک کام کرچکے ہیں، ذوالفقار آباد منصوبے کے ایم ڈی بھی رہے، بورڈ آف ریونیو سمیت کئی انتظامی محکموں کے سربراہ رہے،ان کی ساکھ اچھی شہرت کی حامل ہے، دوران ملازمت غیر متنازع افسر کے طور پر جانے جاتے تھے۔