رینجرز موجودگی کے مخالف نہیں، اختیارات کا فیصلہ قیادت کرے گی
مولابخش چانڈیو نے حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’رینجرز اختیارات کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ کا قیادت کو اعتماد میں لینا غیر قانونی عمل نہیں ہے، یہی مسئلہ اگر قومی سطح کا ہوتا تو تمام جماعتوں سے مشاورت کی جاتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’اندورن سندھ میں کراچی جیسے حالات نہیں اگر لاڑکانہ کے واقعے کو بنیاد بنا کر سندھ میں آپریشن شروع کرنا چاہتے ہیں تو نیت اچھی کرنی پڑے گی۔ کسی ایک جگہ کے واقعے کو بنیاد بنا کر سندھ میں زبردستی آپریشن شروع نہیں کیا جاسکتا‘‘۔
مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ’’کچھ نادیدہ قوتوں کی جانب سے وزیر داخلہ سندھ پر بھونڈا الزام عائد کیا گیا مگر جیسے ہی اویس شاہ بازیاب ہوکر اپنے گھر آئے تو الزام لگانے والے شرمندہ ہوگیے‘‘۔وفاقی حکومت کا سندھ کے ساتھ رویہ ، بولنا چالنا کچھ بھی اچھا نہیں ہے۔
مشیر اطلاعات نے کہا کہ ’’رینجرز کے خصوصی اختیارات کل رات کو ختم ہوگئے ہیں مزید توسیع کے لیے پارٹی قیادت فیصلہ کرے گی، انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’جب بھی ایسا موقع آتا ہے چوہدری نثار سنسنی پھیلانا شروع کردیتے ہیں، وہ خود تذبذب کا شکار ہیں اور موقع پر فیصلہ کرنے کی اہلیت نہیں رکھتے ‘‘۔
مولا بخش چانڈیو نے وفاقی وزیر داخلہ کو یاد دلایا کہ کراچی آپریشن کی منظوری وزیر اعظم اور تمام جماعتوں نے دی تھی، ’’آپ اختیارات کے معاملے میں ایسا رویہ نہ اپنائیں جو غیر جمہوری اور جمہوریت کے دشمنوں سے پیار کرنے والا نظر آئے۔ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ’’میں آپ سے بہت پیار کرتا ہوں مگر آپ ہمیشہ ایسی بات بولتے ہیں کہ مجبورا اُس پر تبصرہ کرنا پڑتا ہے