نئی حلقہ بندیوں کے بعد کراچی کے 3 اضلاع میں سب سے زیادہ ردوبدل
کراچی: نئی حلقہ بندیوں کے بعد کراچی کے تین اضلاع میں سب سے زیادہ ردوبدل ہوا ہے جن میں ضلع جنوبی، ضلع غربی اور ضلع وسطی شامل ہیں۔ کراچی کے ان دو اضلاع میں قومی اسمبلی کی ایک نشست کی کمی جبکہ ایک ضلع میں ایک نشست کا اضافہ ہوا ہے۔ نئی حلقہ بندیوں سے قبل ضلع وسطی کراچی کا سب سے بڑا ضلع تھا، لیکن اب ضلع غربی نے سب سے بڑے ضلع کی حیثیت اختیار کرلی ہے۔ نئی حلقہ بندیوں کے بعد الیکشن 2018ء میں کراچی سے قومی اسمبلی کی نشستوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
ضلع جنوبی
ضلع جنوبی کے سابقہ تین حلقوں این اے 248، این اے 249 اور این اے 250 کو اب دو حلقوں میں تقسیم کردیا گیا ہے جو اب این اے 246 اور این اے 247 کہلاتے ہیں۔ این اے 246 میں لیاری کے بیشتر علاقے شامل ہیں جن میں سابقہ این اے 249 کے گارڈن کے کچھ علاقے بھی شامل کیے گئے ہیں۔ اس طرح موجودہ این اے 247 میں سابقہ این اے 250 کے سارے علاقے شامل ہیں۔ اضافی علاقوں میں سابقہ این اے 249 کے علاقے بھی شامل کئے گئے ہیں جہاں سے ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کئی بار کامیاب ہو چکے ہیں۔
ضلع غربی
اسی طرح ضلع غربی کے سابقہ چار حلقے این اے 239 سے لے کر این اے 242 تک تھے، لیکن اب نئی حلقہ بندیوں کے نتیجے میں ایک حلقے کا اضافہ ہونے کے بعد ضلع غربی میں 5 حلقے بن گئے ہیں۔ ضلع غربی کے موجودہ این اے 248 میں سابقہ این اے 239 اور این اے 240 جب کہ ضلع غربی کے موجودہ این اے 249 میں سابقہ این اے 240 اور این اے 241 کے بیشتر علاقے شامل ہیں۔ موجودہ این اے 250 میں سابقہ این اے 241، این اے 240 اور این اے 242 کے علاقے بھی شامل ہیں۔ ضلع غربی کے این اے 251 میں سابقہ این اے 242 اور این اے 243 اور اسی طرح موجودہ این اے 252 میں سابقہ این اے 242 اور این اے 241 کے علاقے شامل کئے گئے ہیں۔
ضلع وسطی
دوسری جانب ضلع وسطی کے موجودہ این اے 253 میں سابقہ این اے 243 اور این اے 244 جب کہ موجودہ این اے 254 میں سابقہ این اے 244 اور این اے 245 کے علاقے شامل ہوئے ہیں۔ ضلع وسطی کے موجودہ این اے 255 میں سابقہ این اے 245 اور این اے 246 جبکہ موجودہ این اے 256 میں سابقہ این اے 246اور این اے 247 کے علاقے شامل ہیں۔ این اے 256 قومی اسمبلی کا کراچی میں آخری حلقہ ہے۔