وسیم اختر کی درخواستِ ضمانت منظور
5 جو ن 2016 کو پانی بندش کے خلاف وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر احتجاجی مظاہرے کی ایف آئی میں نامزد وسیم اختر کے وکلاء نے سٹی کورٹ میں گرفتاری سے بچنے کے لیے ضمانت کی درخواست دائر کروائی تھی۔
وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر درج ہونے والی ایف آئی آر میں وسیم اختر سمیت ایم کیو ایم کے 20 رہنماء اور کارکنان شامل ہیں، ایف آئی آر سرکاری مدعیت میں درج کروائی گئی ہے جس میں لاؤڈ اسیپکر ایکٹ اور ریڈ زون میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے کی دفعات شامل کی گئیں ہیں،عدالت نے وسیم اختر کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ سناتے ہوئے 20 ہزار روپے کے مچلکے جمع کروانے کے احکامات جاری کردئیے ہیں۔
دوسری جانب مقامی عدالت نے چالان منظور کرتے ہوئے ایم کیو ایم کی قیادت کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔
یاد رہے کراچی میں پانی بندش کے خلاف ایم کیو ایم کی جانب سے وزیر اعلیٰ ہاؤس پر رواں سال کی 5 جون کو احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا، قبل ازیں پولیس نے وزیر اعلیٰ ہاؤس جانے والے تمام راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کرتے ہوئے سڑک کو بند کردیا تھامگر پریس کلب سے شروع ہونے والے ایم کیو ایم کے کارکنان رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ہاؤس پہنچنے میں کامیاب ہوگیے تھے۔
غصے سے بھرے عوام اور کارکنان کی جانب سے وزیر اعلیٰ اور حکومت کےخلاف شدید نعرے بازی کے ساتھ مٹکے توڑے گیے تھے، عوام کی تعداد کو دیکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ ہاؤس کی جانب سے ایک وفد نے ایم کیو ایم کی قیادت سے کامیاب مذاکرات کیے اور شکایات دور کرنے کی یقین دہانی کروائی