بہاول وکٹوریہ ہسپتال کا ڈاکٹر کانگو وائرس سے جاں بحق،
ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال لودھراں کی ایک سٹوڈنٹ نرس پیٹ میں شدید درد کے ساتھ بہاول وکٹوریہ ہسپتال بہاولپور میں آئی جہاں اس کا آپریشن کیا گیا تاہم مریضہ جانبر نہ ہو سکی۔چاردن کے بعد مریضہ کا آپریشن کرنے والے سرجن ڈاکٹرصغیر ہیمریجک بخار کی علامات کے ساتھ کراچی کے ایک نجی ہسپتال میں داخل ہوگئے جہاں ان میں کانگو وائرس کی تشخیص ہوگئی اور ہفتہ کے روز وہ جانبر نہ ہوسکے اور دم توڑ گئے۔ علاوہ ازیں نرس کا علاج کرنے والے ایک ہاو¿س سرجن سمیت بہاول وکٹوریہ ہسپتال کے 2 ڈاکٹرز میں کانگووائرس کی علامات پائی گئی ہیں اور دونوں ڈاکٹر کراچی کے سٹیڈیم روڈ پر نجی ہسپتال میں زیرعلاج ہیں۔
مشیر وزیراعلی پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے بہاول وکٹوریہ ہسپتال میں کانگو وائرس کے مریض سامنے آنے پر فوری طور پر محکمہ صحت کے سینئر پروفیسرز پر مشتمل تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے جو تمام صورتحال کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرے گی۔متاثرہ افراد سے رابطہ میں رہنے والے تمام افراد کو آئسولیشن میں رکھا گیا ہے اور وائرس کا انکوبیشن پیریڈ مکمل ہونے تک مذکورہ افراد کو زیر نگرانی رکھا جائے گا تاکہ مرض کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔
محکمہ صحت اور عالمی ادارہ صحت کے ڈاکٹروں پر مشتمل ٹیم نے حفاظتی انتظامات شروع کر دئیے ہیں۔اس سلسلہ میں سول سیکرٹریٹ میں مشیر صحت کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر مختار حسین سید نے بتایا کہ دونوں ڈاکٹرز میں کانگو وائرس کی علامات کی تصدیق کے بعد ضلع لودھراں اور بہاولپور میں الرٹ جاری کر دیا ہے اورسٹوڈنٹ نرس اور ڈاکٹرز سے رابطہ میں رہنے والے افراد کو Quarintine میں رکھا گیا ہے تاکہ اگر مذکورہ افراد میں اس قسم کی علامات ظاہر ہوں تو فوری طور پر ان کا علاج کیا جا سکے۔