مراد علی شاہ دوسرے روز بھی صبح دفتر پہنچ گئے
وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں سٹریٹ کرائم صفر، پولیس کو عوام دوست اور جرائم پیشہ کا دشمن نظر آنا چاہیے۔
مراد علی شاہ نے واٹس ایپ پر وزرا سے رابطہ کیا اور ڈویڑنل کمشنرز، ڈی آئی کمشنرز اور ڈی آئی جیز کی موجودگی معلوم کی۔ وزیراعلی سندھ مراد شاہ نے سرکاری افسروں کو سختی سے ہدایت جاری کی ہے کہ عوام سے ملنے کے اوقات کار مقرر کریں اور ان کے مسائل کے فوری ازالے کی کوشش کریں۔ آئی جی سندھ کو فون پر ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ صوبے میں پولیس تھانوں کو فعال کیا جائے۔ پولیس افسروں اور اہلکاروں کے عوام سے بہتر رویے کو یقینی بنایا جائے۔ تھانوں میں 24 گھنٹے کام اور عوام دوست کلچر متعارف کیا جائے۔ وزیراعلی سندھ نے ہدایت کی کہ پولیس افسران کے گشت میں اضافہ کیا جائے۔ سینئر پولیس افسران خود گشت کریں اور عوامی شکایت کے لئے کھلی کچہریاں لگائیں۔
انہوں نے کئی ممبران اسمبلی سے بھی ملاقاتیں کیں اور سیاسی اور علاقائی مسائل پر بات چیت کی۔ کابینہ کے کچھ ارکان نے بھی وزیراعلی کے قدم سے قدم ملانا شروع کردیا ہے لیکن کچھ ابھی پرانی روش چھوڑنے کو تیار نہیں۔ سیکرٹریٹ شہباز بلڈنگ میں کمشنر وقت پر نہ پہنچ سکے جبکہ ڈی آئی جی، ڈپٹی ڈائریکٹر ایکسائز بھی اپنے وقت مقرر پر اپنے دفاتر میں موجود نہیں تھے اور اکثر ملازمین کی کرسیاں بھی خالی پڑی تھیں۔ دوسری طرف سندھ کابینہ میں شمولیت کے لیے پیپلزپارٹی کے ارکان اسمبلی نے کوششیں تیز کردیں۔ اس ضمن میں ارکان سندھ اسمبلی ممتاز جاکھرانی، بہادر ڈاہری، گیان چند، مہیش ملہانی، تیمور تالپر اور دیگر دبئی میں موجود ہیں اور پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی خوشنودی حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ اکرام دھاریجو، محمد علی ملکانی، ساجد جوکھیو، فراز ڈیرو اور دیگر نے وزیراعلیٰ ہاﺅس کے گرد چکر لگانے شروع کردیئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ میں نئے وزار کے لئے منظور وسان، ہزارخان بجارانی، ناصر شاہ اور علی نواز مہر مضبوط امیدوار ہیں۔ ادھر اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ نے اویس شاہ کو وزیر بنوانے کیلئے کوششیں تیز کر دیں۔