کراچی کے لیے دس ارب روپے کا پی سی ون تیار
سندھ کے نو منتخب وزیر اعلیٰ نے اپنی آمد کے بعد سے ہی ہنگامی بنیادوں پر تبدیلیوں کا فیصلہ کر لیا ہے،سابقہ وزرائے اعلیٰ کے برخلاف جلد نیند سے بیدار ہونے والے اور علی الصبح آفس پہنچ جانے والے سید مراد علی شاہ نے ٹھیک صبح نو بجے اعلی افسران کے اہم اجلاس سے کی صدارت کی اور کئی اہم امور انجام دیے۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اجلاس میں بتایا کہ جلد صوبائی مالیاتی کمیشن کا اعلان کردوں گا جب کہ کراچی کے حوالے سے انہوں نے ہدایات جاری کی گئیں ہدایت کے پیش نظر افسرانِ بالا نے کراچی کے لیےدس ارب روپے کے ترقیاتی کاموں کے لیے پی سی ون تیار کر کے پیش کردیا جس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے جلد ازجلد عمل درآمد کرنے کی ہدایت کی۔
اجلاس کی صدارت کے دوران وزیر اعلی سندھ نے واضح ہدایت کی کہ قائد اعظم کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے اب صرف کام کام اور صرف کام ہوگا لہذا افسران اب سے چھٹیوں پر مکمل پابندی سمجھیں اور بالخصوص سیکرٹری،ڈی جی اور پروجیکٹ ڈائریکٹر بالکل چھٹی مانگیں کیوں کہ ان کی چھٹیوں سے کام میں ہرج ہوتا ہے اور ترقیاتی پروجیکٹ وقت پر مکمل نہیں ہو پاتے۔
اس موقع پر انہوں نے 60 سرکاری گاڑیوں کی گمشدگی کے حوالے سے دریافت کیے گئے سوال کا تسلی بخش جواب نہ ملنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چیف سیکرٹری سندھ کو ہدایت جاری کیں کہ لاپتہ سرکاری گاڑیوں کو واپس لایا جائے چاہے وہ کتنے ہی بااثر افسر یا شخص کے پاس ہوں جب کہ خراب گاڑیوں کی فی الفور نیلامی کی جائے۔
وزیر اعلی سندھ نے افسران پر واضح کیا کہ5 کروڑ روپےکےبحالی اورمرمتی فنڈکوبڑھا کر5ارب روپے کردیاہے،لہذا اب عمارتیں اور سڑکیں خستہ حالت میں نظر نہیں آنی چاہیئے،تمام محکمےمنظم انداز میں کام کریں اور تمام محکمے اسکیمزکی پی سی فوروقت پرجمع کرائیں،ذہن نشین کر لیں کہ مجھے ساری اسکیمیں اورجاری فنڈز انگلیوں پر یاد ہیں،ہراسکیم کا دورہ کرونگا اور جائزہ بھی لوں گا۔