پیپلز پارٹی سندھ میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آ گئی
کراچی : الیکشن 2018ءمیں ووٹنگ کا عمل اپنے اختتام کو پہنچا۔ملک کے مختلف حصوں سے نتائج آنے کا سلسلہ ابھی جاری ہے۔اب تک کہ غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کو سندھ میں برتری حاصل ہے۔سندھ اسمبلی کی 130 جنرل نشستوں کے غیرحتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کو 74 نشستوں پر برتری حاصل ہے۔جس کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی سندھ میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آ گئی ہے۔پیپلز پارٹی مسلسل تیسری مرتبہ سندھ میں حکومت بنانے والی جماعت بن جائے گی۔تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے سندھ میں 18 سیٹیں لی ہیں جب کہ ، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان 13، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس 11، تحریک لبیک پاکستان 3 اور متحدہ مجلس عمل ایک نشست حاصل کر پائی ہے۔سندھ اسمبلی کے ایوان میں مجموعی نشستوں کی تعداد 168 ہے جس میں 29 نشستیں خواتین جب کہ 9 نشستیں اقلیتوں کے لیے مخصوص ہیں۔ملک بھر سے انتخابات کے نتائج آنے کاسلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔ خواتین اور اقلیتی نشستوں کو کامیاب سیاسی جماعتوں کے درمیان انہیں حاصل کامیابی کے تناسب سے تقسیم کیا جائے گا جس کے بعد پیپلز پارٹی ایوان میں مکمل طور پر حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہوگی۔اگر پچھلے الیکشن کے حوالے سے بات کریں تو اس سال سندھ میں بہت تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے۔7 بڑی جماعتوں کے سربراہان کو مختلف حلقوں سے انتخابات میں تاریخی اپ سیٹ کا سامنا کرتے ہوئے اپنی نشستوں سے ہاتھ دھونا پڑا،،،پیپلز پارٹی کے بلاول بھٹو زرداری بھی شامل ہیں۔اس کے علاوہ مسلم لیگ(ن) کے شہباز شریف اور جمعیت علمائے اسلام کے مولانا فضل الرحمان،،،جماعت اسلامی کےسراج الحق،، عوامی نیشنل پارٹی کے اسفندیار ولی خان،،،قومی وطن پارٹی کے آفتاب شیرپا ﺅ اورکراچی سے پاک سر زمین پارٹی کے مصطفی کمال کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔