سندھ

کمسن کائنات کا درندہ صفت قاتل بہنوئی نکلا، کتنے عرصے تک زیادتی کا نشانہ بناتا رہا، جان کر آپ ۔۔۔۔

سچل انویسٹی گیشن پولیس نے کمسن کائنات قتل کیس کا معمہ حل کرلیا ، مقتولہ کے بہنوئی نے زیادتی کا اعتراف کیاہے۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن ٹو ملیر ایسٹ زون عابد قائمخانی نے بتایا کہ 31 جولائی کو گلستان جوہر بھٹائی آباد کی رہائشی 7 سالہ کائنات کی لاش جناح اسپتال لائی گئی تھی جسے زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کر دیا گیا تھا، بچی کے جسم پر سگریٹ سے داغنے اور تشدد کے بھی نشانات تھے، پولیس نے فوری طور پر لاش لانے والے عارف شاہ کو تفتیش کے لیے حراست میں لیتے ہوئے اس کے والد الطاف شاہ اور چھوٹے بیٹے سمیت 4 ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا جبکہ مقتولہ کے بھائی کی مدعیت میں بھی انھیں ہی ملزمان نامزد کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیا۔ ایس ایس پی کورنگی نے بتایا کہ ملزم عارف شاہ ولد الطاف شاہ نے دوران تفتیش کائنات کے ساتھ زیادتی کا اعتراف کر لیا، اس نے پولیس کو بیان دیا کہ وہ اس سے قبل بھی 3 سے 4 بار بچی کو زیادتی کا نشانہ بنا چکا ہے اور اسے خوفزدہ کرنے کے لیے تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ سگریٹ سے بھی اس کے جسم کو داغا کرتا تھا۔ملزم نے بتایا کہ آخری بار اس نے کائنات کو 30 جولائی کی رات ڈھائی بجے کے قریب گھر میں زیادتی کا نشانہ بنایا تھا اوراس کی حالت غیر ہونے پر سمجھا کہ وہ ڈرامہ کر رہی ہے اور اس دوران اس نے پائپ سے اسے مارا بھی تھا تاہم جب اس کی حالت انتہائی غیر ہوگئی تو وہ اسے گلستان جوہر میں نجی اسپتال لے گیا جہاں وہ ہلاک ہو گئی جہاں پولیس نے موقع پر پہنچ کر کائنات کی لاش کو اپنے قبضے میں لے لیا۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن عابد قائمخانی نے بتایا کہ کائنات اپنی بڑی بہن کے گھر رہا کرتی تھی جہاں اسے زیادتی کانشانہ بنایا گیا، اگر اسے فوری طبی امداد فراہم کر دی جاتی تو اس کی زندگی بچ سکتی تھی، ڈی این اے کی رپورٹس آنے کے بعد صورتحال مکمل طور پر واضح ہو جائے گی تاہم ملزم کے اعتراف نے کائنات قتل کیس کا معمہ حل کر دیا ہے ۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close