ہم لوگ بھارت سے نہیں آئے تھے سہیل بلوچ
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے سربراہ سہیل بلوچ نے کہا ہے کہ ہم لوگ بھارت سے نہیں آئے تھے جو ہوائی اڈے پر قبضہ کرتے ،کوئی بھی ہوائی اڈے پر قبضہ کرنے نہیں جارہا تھا ۔گولیاں چلانے والے لوگ یونیفار میں تھے اور انہوں نے ماسک پہنے ہوئے تھے۔ہڑتال کے دوران پولیس سے بات ہو چکی تھی ،جہاں تک جانا تھا پولیس اور رینجرز نے بتا دیا تھا لیکن اگر ہمارے دوست اس حد سے آگے جانے کی کوشش کرر ہے تھے یا اگر گئے تھے تو انہوں نے غلط کیا، ان ملازمین پر لاٹھی چارج، واٹر کینن اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیاجس سے لوگ واپس ہو گئے ۔جب لوگ واپس جارہے تھے تو اس وقت سیدھے فائر کیے گئے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ کام نہیں تھا کہ ہوائی اڈے پر قبضہ کرتے ،نہتے لوگ قبضہ نہیں کر سکتے ،ہم صر ف اپنا احتجاج رجسٹر کروانے گئے تھے ۔
نجی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ سے جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست کی ہے جس پر انہوں نے تحقیقات کے لیے جو ڈیشل کمیشن بنانے کی حامی بھر لی ہے۔اس موقع پر سینئر صحافی نے سہیل بلوچ سے سوال کیا کہ پی آئی اے ملازمین پر گولی کس نے چلائی ہے جس پر سہیل بلوچ نے کہا کہ گولی پولیس نے نہیں چلائی ہے ،جنہوں نے گولی چلائی وہ یونیفارم میں تھے اورانہوں نے ماسک پہنے ہوئے تھے ،لو گوں کے پاس فوٹیج موجود ہے کچھ لوگ ماسک پہن کر گولیاں چلا رہے تھے ۔چار پانچ لوگوں نے آخر میںآکر سیدھی فائرنگ شروع کردی۔انہوں نے کہا کہ فلائٹس آپریشن متاثر ہونے کی ساری ذمہ داری ملازمین پر ڈالنا غلط ہے ۔ملازمین نو جنوری سے دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں لیکن کوئی بھی حکومتی نمائندہ مذاکرات کے لیے نہیں آیا ۔