سندھ

چیف جسٹس کراچی میں بجلی کے تاروں سے معذور ہونے والے بچوں کے حوالے سے نوٹس لیں، میئر کراچی

کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست کی ہے کہ وہ کراچی میں بجلی کے تاروں سے معذور ہونے والے بچوں کے حوالے سے نوٹس لیں اور کے الیکٹرک کو اس بات کا پابند کریں کہ وہ شہریوں کے لئے عذاب بننے کے بجائے سہولتیں فراہم کرنے کا ادارہ بنے۔ یہ بات انہو ں نے آٹھ سالہ عمر اور تیرہ سالہ حارث کی سول اسپتال میں عیادت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن، سینئر ڈائریکٹر کو آرڈینیشن مسعود عالم، ڈائریکٹر میڈیا مینجمنٹ علی حسن ساجد، برنز وارڈ کے انچارج ڈاکٹر احمراور دیگر افسران بھی ان کے ہمراہ تھے۔

میئر کراچی وسیم اختر گزشتہ روز ہائی ٹینشن وائر گرنے سے زخمی ہونے والے آٹھ سالہ عمر کی عیادت کے لئے اسپتال پہنچے۔ ان کی والدہ اور گھر والوں سے دکھ اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے میئر کراچی نے کہا کہ وہ اس دکھ کی گھڑی میں ان کے ساتھ ہیں یہ واقعہ اتنا افسوسناک ہے کہ اسے قتل کرنے سے بھی زیادہ تصور کرتا ہوں، ایم کیو ایم اور کے ایم سی ان کے ساتھ کھڑی ہے، اگر ضرورت پڑی تو فیملی کے خاندان کے کسی ایک فرد کو کے ایم سی میں ملازمت فراہم کی جائے گی تاکہ خاندان کی کفالت ہوسکے۔

زخمی ہونے والے بچے عمر کی والدہ نے میئر کراچی سے روتے ہوئے درخواست کی کہ وہ ان کی مدد کریں، انہیں آپ کے علاوہ کسی سے توقع نہیں کہ وہ انہیں انصاف دلائیں گے۔ میئر کراچی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کے الیکٹرک کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے اور چیف جسٹس آف پاکستان اس کا سوموٹو ایکشن لیتے ہوئے کراچی کے شہریوں کو انصاف دلائیں۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کراچی کے شہریوں سے صرف پیسہ کمانے میں مصروف ہے اور بد مست ہاتھی کی طرح کراچی کے شہریوں کو کچل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کی انتظامیہ فوری طور پر اس بات کا اعلان کرے کہ ان بچوں کے خاندان کے ایک ایک فرد کو ملازمت فراہم کی جائے گی، اس حوالے سے دنیا بھر میں جتنی بھی طبی سہولتیں موجود ہیں انہیں فراہم کی جائیں گی، اس بچے کا تاحیات علاج اور اخراجات کے الیکٹرک برداشت کرے گی اور بجلی کا بل تاحیات نہیں لیا جائے گا، خاندان کی کفالت کے لئے بھی فوری اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ کراچی کے لوگوں سے کی جانوں سے کھیلا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہائی ٹیشن وائر گھروں کے اس قدر قریب سے گزارے جارہے ہیں کہ باآسانی بچے ان کا شکار ہوسکتے ہیں، اس لئے اس طرح کے قواعد و ضوابط بنائے جائیں جس سے کراچی کے شہریوں کو تحفظ حاصل ہو اور اگر کوئی کرنٹ لگنے کے باعث زخمی یا جاں بحق ہوتا ہے تو اسے معقول معاوضہ دیا جائے۔ میئر کراچی نے شہریوں سے درخواست کی کہ وہ بجلی جانے کی صورت میں تاروں پر از خود کنڈا ڈالنے کی کوشش نہ کریں جس کے باعث روزانہ شہری حادثات کا شکار ہورہے ہیں اور زندگی بھر کی معذوری ان کا مقدر بن رہی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک نے ان مطالبات کو نہ مانا تو ہم منوانا جانتے ہیں لیکن کسی بھی صورت حادثات کا شکار ہونے والے ان بچوں کے خاندانوں کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے، آٹھ سالہ عمر بجلی کے تار گرنے کے باعث اپنے دونوں بازؤں سے محروم ہوگئے ہیں جبکہ تیرہ سالہ حارث ہائی ٹیشن وائر سے کرنٹ لگنے کے باعث کہنی تک اپنے دونوں ہاتھوں اور بازؤں سے ہمیشہ کے لئے معذور ہوگئے ہیں جس کے باعث ان کے خاندان شدید صدمے کا شکار ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close