سکھر: پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ صرف نعروں اور تقریروں سے ڈیم نہیں بنتے جبکہ چیف جسٹس ثاقب نثار بھی اپنی جماعت بناکر سیاست میں آجائیں۔
سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ ڈیمز پر بھی سیاست کی جارہی ہے، تاہم صرف نعروں اور تقاریر سے ڈیم نہیں بنیں گے، اگر تین ڈیم بن جائیں تو ملک میں کوئی شہری بھوکا نہیں رہے گا، حکومت کو چاہیے دیگر منصوبوں کو چھوڑ کر صرف ڈیم بنائے، اب تک ڈیڑھ ارب روپے سے زیادہ پیسے جمع نہیں ہوئے، جب کہ بھاشا ڈیم کی لاگت ہی 1600 ارب روپے ہے۔
خورشید شاہ نے چیف جسٹس ثاقب نثار کو اپنی جماعت بناکر سیاست میں آنے کا مشورہ بھی دیا۔ جمہوری حکومت ہونے کے باوجود ڈیم منصوبے میں سپریم کورٹ اور فوج کے فعال کردار سے متعلق سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا کہ اس کا رواج پڑگیا ہے اور شوق ہوگیا ہے، ان سب کو سیاست میں آکر کردار ادا کرنا چاہیے، چیف جسٹس بھی ریٹائر ہونے والے ہیں، پچھلے چیف جسٹس کی طرح وہ بھی سیاسی جماعت بناکر میدان سیاست میں آجائیں، ریٹائر ہونے والے بڑے لوگ پارلیمنٹ میں آکر آئین و قانون میں تبدیلی کردیں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کو ختم کرنا نقصان دہ ہوگا، سی پیک پر یوٹرن کے خطرناک نتائج نکلیں گے، یہ کنفیوز حکومت ہے جس کی سوچ ناپختہ ہے اور استحکام نہیں، وہ صرف باتیں کرتی اور ڈکٹیشن لیتی ہے، پھر اپنی ہی باتوں کی تردید کرتے ہیں، یہ کوئی جلسہ عام نہیں کہ تقریر کرکے یوٹرن لے لیا، اب یہ سلسلہ ختم ہوگیا۔
رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ دھونس دھمکی کی حکومت کونہیں مانتے، ملک میں جمہوریت اور پارلیمنٹ کی بالادستی چاہتے ہیں، مبینہ انتخابی دھاندلی کے باوجود حکومت کو تسلیم کیا، انتخابی نتائج کو پہلے بھی ماننے سے انکار کیا، اب بھی کرتے ہیں، دھاندلی کی تحقیقات کے لیے وزیراعظم نے بھی پارلیمانی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا، ملکی مفاد میں بہت سے معاملات میں خاموشی اختیار کی، کوشش ہوگی موجودہ حکومت کو کام کرنے دیں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ 50 لاکھ گھروں کے لیے5 ہزار کھرب روپے چاہئیں، ایک کروڑ نوکریوں کے لیے کئی سال چاہئیں، حکومت نے عوام سے کیے وعدے پورے نہیں کیے تو احتجاج کریں گے، اب یوٹرن سے کام نہیں چلے گا، ماضی کی طرح پھر سے ٹیکس لگائے جارہے ہیں، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جارہا ہے۔
خورشید شاہ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پرویز رشید پتہ نہیں آج کل کون سی دوائی کھاتے ہیں، ن لیگ خود ان سے تنگ ہے، کبھی اعتزاز احسن سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہیں، کبھی آصف زرداری کو جیل جانے سے بچنے کےلیے نواز شریف سے ملاقات کا مشورہ دیتے ہیں۔