’کارکردگی نہ دکھانے والے ایس ایچ اوز کے خلاف کارروائی کریں گے‘
کراچی: نئے تقرر ہونے والے انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس ڈاکٹر سید کلیم امام نے کہا ہے کہ اسٹریٹ کرائم کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کر رہے ہیں، جو اسٹیشن ہاؤس افسر(ایس ایچ او) کارکردگی نہیں دکھائے گا تو کارروائی کریں گے۔
کراچی میں مزار قائد پر حاضری اور فاتحہ خوانی کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ جس شہر میں پیدا ہوا،وہی تعینات ہوا، اس پر میں حکومت پاکستان کا مشکور ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہم پیشہ ورانہ انداز میں مزید بہتری کے لیے کریں گے اور غیر ضروری تبدیلیاں نہیں کریں گے۔
آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس کی قیام امن کی خاطر دی جانے والی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں، جس پر میں تمام شہیدوں اور زخمیوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔
سید کلیم امام نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم کی روک تھام کے لیے حکمت عملی کو مزید ٹھوس بنایا جائے گا، پولیس برتاؤ اور کارکردی جیسے مسائل سمیت تھانہ کلچر پر بھی کام کیا جائے گا۔
اپنی گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ تھانہ کیسا ہے اور کیسا ہونا چاہیے، اس چیز پر کام کریں گے، سیف سٹی پروجیکٹ بہت پہلے مکمل ہوجانا چاہیے تھا لیکن بدقسمتی سے نہیں ہوسکا، کوشش ہے کہ جلد اس منصوبے کو مکمل کریں۔
سابق آئی جی سندھ کی تعریف کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اے ڈی خواجہ نے بہت اچھے کام کیے، سابق افسران کے اچھے کام ختم نہیں کریں گے بلکہ انہیں جاری رکھیں گے، جو ایس ایچ اوز نے کارکردگی نہ دکھائی تو کارروائی کریں گے۔
آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ ایس ایچ اوز کی تعیناتی کی مدت کا خاص خیال رکھا جائے گا، ہماری توجہ تھانوں کی حالت بہتر بنانے پر مرکوز ہے اور تھانوں کی حالت بہتر ہونے سے پہلے کسی افسر کے گھر کا کام نہیں ہوگا، کوئی بھی افسر 2 سے زائد ملازم اور 2 سے زائد گاڑیاں نہیں رکھ سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ کسی دباؤ میں آکر کام نہیں کریں گے، جرائم میں ملوث اہلکار اور افسران کے خلاف کارروائی کریں گے، آپ ہمیں مشورہ دیں کہ کس طرح پولیس کے نظام میں مزید بہتری لاسکتے ہیں۔
آئی جی سندھ سید کلیم امام کا کہنا تھا کہ لاپتہ افراد ایک بڑا مسئلہ ہے، ہمیں اس پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کی سیکیورٹی کے انتظامات کے احکامات دے دیے ہیں اور گزشتہ سال کے مقابلے میں مزید بہتر سیکیورٹی کے انتظامات کیے جائیں گے۔