کے الیکٹرک اور معذور بچے کے اہل خانہ میں سمجھوتہ
پاکستان ویوز:کے الیکٹرک اور معذور بچے کے اہل خانہ میں سمجھوتہ ہوگیا جس کے تحت مالی مراعات اور علاج معالجے کے عوض کمپنی کے خلاف مقدمہ واپس لے لیا جائے گا۔
کے الیکٹرک کی غفلت سے 8 سالہ بچے کی دونوں بازوؤں سے محرومی کے کیس کی سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی۔ ہائی کورٹ نے کے الیکٹرک کے 7 گرفتار افسران کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے ملزمان کو پچاس، پچاس ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔
کے الیکٹرک اورمتاثرہ بچے کے اہل خانہ کے مابین معاہدہ طے پاگیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ کے الیکٹرک بچے عمر کے اہلِ خانہ کو ماہانہ 25 ہزارروپے ادا کرے گی۔ اس رقم میں سالانہ پانچ فیصد اضافہ کیا جائے گا۔ کے الیکٹرک ماہانہ 3 سو یونٹ کے مساوی رقم بھی ادا کرے گی اور8 سالہ عمر کا مکمل علاج کرائے گی۔مدعی عمر کے اہل خانہ کی جانب سے کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ واپس لے لیا جائے گا۔ ہائی کورٹ نے تفتیشی افسر کو یہ معاہدہ ماتحت عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کراچی کے علاقے احسن آباد میں بجلی کا تار گرنے سے 8 سالہ بچے عمر کے دونوں بازو بری طرح جھلس گئے تھے ۔ ڈاکٹروں نے بچے کی جان بچانے کے لیے اس کے دونوں بازو جسم سے علیحدہ کردیے تھے۔ بچے کے والد محمد عارف کی مدعیت میں کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جس میں کے الیکٹرک گڈاپ ٹاؤن کی انتظامیہ کو ملزم نامزد کیا گیا تھا۔