حکومت سےمفاہمت ہوگی نہ رعایت، آصف زرداری اور بلاول بھٹو میں اتفاق ہوگیا
لندن :لندن میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو میں طویل مشاورت کے بعد ایک بار پھر پارٹی لائن واضح کر دی گئی۔ نوازحکومت کے ساتھ کوئی رعایت ہو گی نہ پانامالیکس اور کرپشن پر کوئی سودے بازی ہو گی۔ بات چیت بھی صرف قانون سازی کے لیے ہی کی جا سکتی ہے۔
تفصیلات کےمطابق حکومت اور اپوزیشن میں ایک طرف پانامہ لیکس کے ٹی او آرز پر ڈیڈلاک برقرار ہے تو دوسری طرف حکومت نئی قانون سازی کے لیے اپوزیشن سے رابطے بڑھا رہی ہے ایسے میں پیپلزپارٹی کی قیادت نے لندن میں طویل مشاورت کے بعد تمام ابہام دور کرتے ہوئے حکومت کے ساتھ مفاہمت اور رعایت کے تمام امکانات کو مسترد کر دیا ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری ان دنوں لندن میں ہیں انہوں نے وہاں صدر پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین آصف علی زرداری سے ملکی سیاسی معاملات پر طویل مشاورت کی۔ ذرائع کے مطابق پارٹی کے دونوں بڑوں نے واضح کیا ہے کہ حکومت کو پانامہ لیکس پر بھاگنے کا کوئی موقع نہیں دیا جائے گا ۔ پی پی قیادت نے اتفاق کیا ہے کہ حکمرانوں کی کرپشن کے خلاف پارلیمنٹ، الیکشن کمیشن، عدلیہ اور سڑکوں سمیت تمام ممکنہ راستے اختیار کیے جائیں گے۔
مشاورت میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ کرپشن پر کوئی مفاہمت نہیں ہو گی البتہ تحقیقات کے لیے ہونے والی قانون سازی پر حکومت سے مذاکرات اور رابطے کیے جا سکتے ہیں جسے مفاہمت یا رعایت کا تاثر نہیں دیا جانا چاہیے۔ آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف ریفرنس کو حکومتی بلیک میلنگ قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ حکومتی ہتھکنڈے کسی صورت بھی کامیاب نہیں ہونے دیئے جائیں گے۔