کراچی/پشاور: قومی اسمبلی کے حلقے این اے 247، سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 111 اور خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقے پی کے 71 پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل مکمل ہوگیا جس کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔
غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج
این اے 247 کراچی
قومی اسمبلی کے حلقے این اے 247 کراچی کے 240 میں سے 102 پولنگ اسٹیشنز کے غیرحتمی و غیرسرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے آفتاب حسین صدیقی 12922 ووٹ لے کر آگے جب کہ ایم کیو ایم کے صادق افتخار 6288 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
پی ایس 111 کراچی
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 111 کراچی کے 80 میں سے 46 پولنگ اسٹیشنز کے غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے شہزاد قریشی 6357 ووٹ لے کر آگے اور ایم کیو ایم کے جاوید مغل 4100 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
پی کے 71 پشاور
خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقے پی کے 71 پشاور کے مجموعی 86 میں سے 65 پولنگ اسٹیشنز کے غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار صلاح الدین 8552 ووٹ لے کر آگے جب کہ تحریک انصاف کے ذوالفقار خان 6959 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 247 پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی جبکہ پی ایس 111 پر گورنر سندھ عمران اسماعیل فاتح قرار پائے تھے تاہم عارف علوی اور عمران اسماعیل کے منصب سنبھالنے کے بعد یہ نشستیں خالی ہوئیں ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے این اے 247 پر آفتاب صدیقی، ایم کیو ایم کی طرف سے صادق افتخار، پیپلزپارٹی کی جانب سے قیصر نظامانی اور پاک سرزمین پارٹی کے ارشد وہرہ میدان میں ہیں۔
دوسری جانب پی ایس 111 پر تحریک انصاف کے شہزاد قریشی، پی ایس پی کے یاسرالدین، ایم کیو ایم پاکستان کے جہانزیب مغل، پیپلزپارٹی کے فیاض پیرزادہ اور آزاد امیدوار جبران ناصر میدان میں ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق این اے247 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار 451 اور پی ایس 111 میں ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 78ہزار 965 ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق این اے 247 کے لیے 240 پولنگ اسٹیشنز اور پی ایس 111 کے لیے 80 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں۔
پی کے 71 پشاور میں ضمنی انتخاب
پشاور میں خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقے پی کے 71 کی نشست گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان نے عہدہ سنبھالنے کے بعد چھوڑی تھی۔
اس حلقے پر ضمنی الیکشن کے سلسلے میں گورنر خیبر پختونخوا کے بھائی سمیت 5 امیدوار مدمقابل ہیں۔
شاہ فرمان کے بھائی ذوالفقار خان کا اصل مقابلہ عوامی نیشنل پارٹی کے صلاح الدین سے ہے جبکہ تین آزاد امیدوار بھی انتخابی دنگل میں حصہ لے رہے ہیں۔
نواحی دیہات پر مشتمل اس حلقے کی سرحدیں سابقہ خیبر ایجنسی سے ملتی ہیں۔
اس حلقے میں کل ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 33 ہزار 451 ہے جن میں مرد ووٹرز 79ہزار 836 اور خواتین ووٹرز 53 ہزار 615 ہیں۔
اسی طرح حلقے میں کُل پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 86 ہے جن میں 48 مردوں اور 35 خواتین کے لیے ہیں۔ اس حلقے کے 51 پولنگ اسٹیشنز کو حساس ترین قرار دیا گیا ہے۔
ووٹنگ صبح 8 بجے اپنے مقررہ وقت پر شروع ہوئی اور بلاتعطل پولنگ کا عمل شام 5 بجے تک جاری رہا جس کے بعد اب ووٹوں کی گنتی کا سلسلہ جاری ہے۔
الیکشن کمیشن کے قانون کے مطابق وقت ختم ہونے کے بعد پولنگ اسٹیشن کے احاطے میں موجود افراد ہی اپنا ووٹ کاسٹ کرسکیں گے۔