کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کرنے کا انکشاف ہوا ہے جس میں ایم کیو ایم کے بڑے نام ملوث ہیں۔ تفصیلات کے مطابق خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر 700 افراد کے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقات میں تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے 50 سے زائد رہنما غیر قانونی ٹرانزیکشنز میں ملوث ہیں۔ میگا منی لانڈرنگ خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر کی گئی۔ اربوں روپے کی رقوم منی لانڈرنگ کے ذریعے لندن بھجوائی گئیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مجموعی طور 700 افرد نے غیر قانونی ٹرانزیکشنز کیں، 500 سے زائد ٹرانزیکشنز فرضی ناموں کے ذریعے کی گئیں۔
ذرائع کے مطابق لندن رقم بھجوانے والے 200 افراد کے مکمل کوائف حاصل کرلئے گئے ہیں، 100 ایسے افراد ہیں جنہوں نے بڑی رقوم کی ٹرانزیکشن کی۔ ذرائع کے مطابق نام بابر غوری، رؤف صدیقی، ارشد ووہرا، نسرین جلیل اور وسیم اختر کے نام غیر قانونی ٹرانزیکشنز کی فہرست میں شامل ہیں۔
ایف آئی اے نے ایم کیو ایم کے 4 اہم رہنماؤں کے بیانات بھی قلمبند کرلئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میگا منی لانڈرنگ کیس میں ایم کیو ایم کے اہم رہنماؤں کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے، تحقیقات مکمل ہوتے ہی ایم کیو ایم کے اہم رہنماؤں کی گرفتاری کی جائے گی، ایف آئی اے نے فول پروف آپریشن کے لئے پلاننگ مکمل کرلی ہے۔