کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے کہا ہے کہ پاکستان کوارٹرز کے مکینوں کو بے دخل کرنے کے بجائے انہیں مالکانہ حقوق دیئے جائیں، حکومت اگر غریبوں کے لئے 50 لاکھ گھروں کو بنانے کا منصوبہ رکھتی ہے تو پھر ان غریبوں کو کیوں بے دخل کیا جا رہا ہے، اگر چند سو گھروں کو الاٹمنٹ دے دی جائے اور انہیں مالکانہ حقوق دے دیئے جائیں تو اس میں کوئی قباحت نہیں، آج جس طرح پاکستان کوارٹرز کے مکینوں پر لشکر کشی کی گئی ہے، خواتین و بزرگوں اور بچوں پر شیلنگ، واٹر کینن کا استعمال کیا گیا، بزرگوں تک پر پولیس نے بہیمانہ تشدد کیا، ایک درجن سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا گیا، اس سے دکھ بھی پہنچا ہے اور ان مظالم سے کراچی کے عوام کی آنکھیں اشکبار ہوگئیں۔ انہوں نے یہ بات پاکستان کوارٹرز پر ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے اراکین خواجہ اظہار الحسن، فیصل سبزواری، عبدالوسیم، زاہد منصوری، منتخب اراکین اسمبلی ایم کیو ایم پاکستان اور متاثرہ افراد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
عامر خان نے پاکستان کوارٹرز کے مکینوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ انسانی بنیادی پر اور حل کیا جانا چاہیئے، کنوینر ایم کیو ایم پاکستان و وفاقی وزیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے گزشتہ شب اور اس سے قبل بھی وفاقی وزیر ہاوسنگ سے رابطہ کرکے کہا تھا کہ اس مسئلہ کو حل کیا جائے اور مکینوں کو بے دخل نہ کریں، صبح سے وفاقی وزیر داخلہ سے رابطہ کرکے آپریشن فوری روکنے کا کہا، ہم مسلسل یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ ان کو یہ گھر الاٹ کردیئے جائیں، ہم چیف جسٹس پاکستان سے یہ اپیل کرتے ہیں کہ آپ کے فیصلے پر اعتراض نہیں لیکن آپ اس مسئلہ کو انسانی بنیادوں پر دیکھتے ہوئے غور و خوض کریں، آپ نے اب انہیں تین ماہ کا وقت دیا ہے جس پر ہم آپ کے شکرگزار ہیں، لیکن انہیں اگر خصوصی اسکیم کے تحت یہ گھر دے دیئے جائیں تو اس سے ہزاروں افراد بے گھر ہونے سے بچ جائیں گے۔