کراچی سے حیدرآباد جانے والوں سے ٹول ٹیکس نہ لینے کا فیصلہ
کراچی سے حیدرآباد سفر کرنے والے مسافروں کے لیے اچھی خبر ہے کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) نے جامشورو ٹول پلازہ پر چھوٹی گاڑیوں سے ٹول ٹیکس نہ لینے کا فیصلہ کرلیا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس سینیٹر ہدایت اللہ کی صدارت میں ہوا، جس میں این ایچ اے اور موٹروے پولیس کے حکام اور دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔
اجلاس میں کراچی-حیدرآباد موٹروے پر ٹول ٹیکس کی وصولی کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔
اس موقع پر سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ کراچی سے حیدرآباد آنے والے مسافروں سے 2 دو مرتبہ ٹول ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے، جامشورو ٹول پلازہ سے 2 کلومیٹر فاصلے پر ایک اور ٹول پلازہ قائم کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حیدرآباد جانے والے لوگوں سے 2 دو مرتبہ ٹیکس کیوں لیا جا رہا ہے، جس پر این ایچ اے حکام نے کہا کہ ٹول ٹیکس نہ لینے سے ادارے کا نقصان ہوگا۔
این ایچ اے حکام نے کہا کہ چھوٹی گاڑیوں سے ٹیکس وصول نہ کرنے کا جائزہ لیں گے۔
اجلاس کے دوران سینیٹر ڈاکٹر اشوک کمار نے کہا کہ آپ نے سندھ کے لوگوں کا خون چوسا ہے، لوگوں کو کراچی جانے کے لیے ایم نائن کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں دیا گیا۔
بعد ازاں اجلاس میں این ایچ اے حکام کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ کراچی سے حیدرآباد جانے والے لوگوں سے جامشورو ٹول پلازہ پر چھوٹی گاڑیوں کا ٹیکس نہیں لیا جائے گا۔
این ایچ اے حکام نے کہا کہ کراچی سے حیدرآباد جانے والے مسافروں کو صرف ایم نائم پر قائم ٹول پلازہ پر ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔
واضح رہے کہ کراچی سے حیدرآباد جانے والے مسافروں کو نہ صرف ایم نائن ٹول پلازہ بلکے اس سے کچھ ہی فاصلے پر قائم جامشورو ٹول پلازہ پر 2 مرتبہ ٹول ٹیکس دینا پڑتا تھا۔