وفاقی حکومت کی مہم جوئی کے مقابلے کیلئے سابق صدر آصف علی زرداری میدان میں آگئے
کراچی: وفاقی حکومت اور تحریک انصاف کی سندھ حکومت کے خلاف مہم جوئی کے مقابلے کے لئے سابق صدر آصف علی زرداری میدان میں آگئے، شہری اور دیہی سندھ میں تیسری قوت کی سیاسی انٹری روکنے کے لئے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے ناراض رہنما ایک نکاتی ایجنڈے پر وسیع تر مشاورت پر متفق ہوگئے ہیں۔ سابق صدر نے آئندہ بلدیاتی انتخابات سے قبل شہری اور دیہی سندھ میں ہم خیال پارٹیوں کے وسیع تر سیاسی اشتراک اور اتحاد کے لئے تجاویز پیش کردیں۔ آئندہ بلدیاتی انتخابات سے قبل دیہی اور شہری سندھ میں تیسری قوت کی انٹری روکنے کے ایک نکاتی ایجنڈے پر پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے ناراض رہنماوں کے مابین وسیع تر مشاورت پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔
معتمد ترین ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے سابق صدر آصف علی زرداری شہری سندھ میں پیپلز پارٹی کے ہم خیال سیاسی رہنماوں پر مشتمل ایک نئے سیاسی گروپ کے قیام کے لئے متحرک ہیں، سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کی قیادت میں ایم کیو ایم پاکستان کے ناراض اور غیر فعال رہنماوں پر مشتمل نیا سیٹ اپ سامنے لانے کے لئے شہری سندھ کی سیاسی قیادت کے مابین مشاورت اور رابطوں کا عمل دبئی تک وسیع ہوگیا ہے۔
وفاقی حکومت اور تحریک انصاف کی جانب سے پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کے خلاف مہم جوئی کے مقابلے کے لئے پیپلز پارٹی نے سیاسی محاذ پر پیش بندی شروع کردی ہے اور سابق صدر آصف علی زرداری نے ہم خیال سیاسی گروپوں کے علاوہ متحدہ قومی موومنٹ کے ناراض اور غیر فعال رہنماوں سے سیاسی رابطے کئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے دیہی سندھ میں پیپلز پارٹی کی ہم خیال پارٹیوں جبکہ شہری سندھ میں تحریک انصاف اور ایم کیو ایم پاکستان کے مابین اتحاد کے مخالف متحدہ قومی موومنٹ کے ان غیر فعال اور ناراض رہنماوں سے رابطے کئے ہیں جو تیسری سیاسی قوت کی سندھ میں انٹری کے ایک نکاتی ایجنڈے پر مشترکہ جدوجہد کے لئے آمادہ ہیں۔ سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کی طرف سے دوبارہ سیاست میں واپسی کے اشارے کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے سابق کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار اور پاک سرزمین پارٹی کے رہنماوں کے مابین رابطوں کو بھی سیاسی حلقوں میں شہری سندھ میں نئی سیاسی پیش بندی کا نتیجہ قرار دیا جارہا ہے۔