مبینہ زہر خورانی سے 2 بچوں کی ہلاکت، ریسٹورنٹ سے برآمد زائد المعیاد گوشت تلف
کراچی کے علاقے کلفٹن میں ریسٹورنٹ کا کھانا کھانے سے مبینہ زہر خورانی کے نتیجے میں 2 بچوں کی ہلاکت کے بعد ریسٹورنٹ کے گودام سے برآمد ہونے والے زائد المعیاد گوشت کو ضائع کردیا گیا۔
سندھ فوڈ اتھارٹی نے ریسٹورنٹ کے گودام پر گزشتہ روز چھاپہ مار کر وہاں سے بڑی مقدار میں زائد المعیاد گوشت برآمد کیا تھا، جس کے استعمال کی مدت 2014 اور 2015 تک تھی۔
سندھ فوڈ اتھارٹی کے مطابق زائد المعیاد گوشت کو آج سرجانی ٹاؤن کے ڈمپنگ اسٹیشن پر جلا کر ضائع کیا گیا۔
مذکورہ ریسٹورنٹ کو پہلے ہی سندھ فوڈ اتھارٹی نے سیل کردیا تھا۔
واقعے کا پس منظر
واضح رہے کہ جاں بحق ہونے والے بچے 10 نومبر کی رات اپنی والدہ کے ہمراہ پہلے ایک پلے لینڈ گئے جہاں انہوں نے ٹافیاں، آئس کریم اور چپس کھائے جس کے بعد کلفٹن کے علاقے زمزمہ پر واقع ایک ریسٹورنٹ میں کھانا کھایا۔
پولیس کے مطابق متاثرہ خاندان نے ہفتے کی رات 11 بجے کے قریب ریسٹورنٹ سے کھانا کھایا اور صبح 5 سے 6 بجے کے درمیان دونوں بچوں اور والدہ کی طبیعت خراب ہوئی اور انہیں الٹیاں ہوئیں۔ متاثرین کو دوپہر کے وقت ایک نجی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں دونوں بچے دوران علاج دم توڑ گئے جب کہ والدہ کی طبیعت ناساز ہے۔
انتقال کر جانے والے بچوں کی شناخت ڈیڑھ سالہ احمد اور 5 سالہ محمد کے نام سے ہوئی ہے۔
بچوں کی ابتدائی میڈیکولیگل رپورٹ پولیس کے حوالے کردی گئی ہے جبکہ بچوں کے نمونے فرانزک ٹیسٹ کے لیے لاہور بھجوا دیئے گئے ہیں، جن کی حتمی رپورٹ کے بعد موت کی وجہ کا تعین کیا جاسکے گا۔