چینی قونصلیٹ حملہ: دہشتگردوں سے مقابلہ کرتے شہید ہونے والے بہادر اہلکار
کراچی: چینی قونصلیٹ پر حملے کے نتیجے میں دہشت گردوں سے بہادری سے لڑتے ہوئے اے ایس آئی اشرف داؤد اور کانسٹیبل عامر خان نے جانوں کے نذرانے پیش کیے۔
شہید ہونے والے 35 سالہ پولیس کانسٹیبل عامر خان کے بھائی اور بھتیجا بھی پولیس فورس کے شہید ہیں جنہوں نے ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم کے گھر پر حملے کے دوران جام شہادت نوشں کیا۔
شہید پولیس کانسٹیبل عامر خان کے بھائی عجب خان نے جیو نیوز سےگفتگو میں بتایا کہ چینی قونصلیٹ پر حملے کے بعد عامر کے دوست کا فون آیا اور اس نے بتایا کہ چینی قونصلیٹ پر حملہ ہوا ہے اور عامر کا فون نہیں لگ رہا۔
عجب خان کے مطابق انہوں نے اپنے دوسرے بھائی کو جناح اسپتال بھیجا تو وہاں سے پتا چلا کہ عامر شہید ہوگیا ہے۔
عجب خان کے مطابق شہید پولیس کانسٹیبل عامر خان کا ایک 2 ماہ کا بیٹا ہے جبکہ بڑے بھائی کے ساتھ ساتھ ان کا بھتیجا بھی شہید ہوچکا ہے۔
انہوں نے بتایا، ‘ہم 5 بھائی تھے، 2 شہید ہوگئے اور ایک بھتیجے نے بھی پولیس فورس میں رہتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
واضح رہے کہ 3 دہشت گردوں نے آج صبح کراچی کے علاقے کلفٹن میں واقع چینی قونصل خانے پر حملے کی کوشش کی، جسے سیکیورٹی فورسز نے ناکام بناتے ہوئے تینوں حملہ آوروں کو ہلاک کرکے ان کے قبضے سے خودکش جیکٹس اور اسلحہ برآمد کیا۔
دوسری جانب کارروائی میں 2 پولیس اہلکار کانسٹیبل عامر خان اور اے ایس آئی اشرف داؤد شہید ہوئے جبکہ ایک سیکیورٹی گارڈ زخمی بھی ہوا، تاہم قونصل خانے کا چینی عملہ واقعے میں بالکل محفوظ رہا۔
شہید پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا
چینی قونصلیٹ پر حملے میں شہید اے ایس آئی اشرف داؤد لیاری کا رہائشی تھا جس کی عمر 48 سال تھی،اس کا ایک بیٹا اور 2بیٹیاں ہیں بیٹیوں کی عمریں 4 اور 6 سال اور بیٹے کی عمر 3 سال ہے۔
اے ایس آئی اشرف داؤد 1990 میں محکمہ پولیس میں بھرتی ہوا۔
شہید ہونے والے دونوں پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ پولیس ہیڈکوارٹرز گارڈن میں ادا کردی گئی۔ جس میں وزیراعلیٰ،گورنرسندھ، آئی جی سندھ کلیم امام اور ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب بھی شریک ہوئے۔
نماز جنازہ میں کور کمانڈر اور ڈی جی رینجرز سندھ اور سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔