تحریک لبیک کے احتجاج سے کوئی تعلق نہیں، گرفتار کارکنان رہا کئے جائیں، ثروت اعجاز قادری
کراچی: پاکستان سنی تحریک کے سربراہ محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ کارکنان کی بلاجواز گرفتاریاں اہلسنت کی جدوجہد سے نہیں ہٹا سکتیں، آئین و قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں، ریاستی اداروں اور عدلیہ مخالف تقریروں، تحریروں کو اہلسنت کا بیانیہ مت سمجھا جائے، قانون شکنوں کے خلاف کاروائی کرنے کی بجائے محب وطن پاکستانیوں کو گرفتار کرنا افسوسناک ہے، فساد اور انتشار کی سیاست نے ملک کے وقار کو مجروع اور انتہاپسندوں کو آکسیجن دی ہے، 25 نومبر کی کال دینے اور اداروں کے مخالف رویہ استعمال کرنیوالوں سے پاکستان سنی تحریک کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ایس ٹی کارکنان سمیت دیگر اہلسنت کارکنان کی بلاجواز گرفتاریوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔ ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ نبی کریمﷺ کی عزت و عظمت کا تحفظ کرتے رہینگے، آسیہ ملعونہ کو عدالتی طور پر انجام تک پہنچتا دیکھنا چاہتے ہیں، ملعونہ کی نظرثانی اپیل پر حکومت مثبت کردار ادا کرے۔
ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ انتہاپسندی کو ختم کرنا ہے، تو قانون کی بالادستی کو ہر حال میں یقینی بنانا ہوگا، بلاجواز اہلسنت کے گرفتار کئے گئے کارکنان کو حکومت فی الفور رہا کرے، حکومت آمرانہ طرز فیصلوں کی بجائے اخلاقی و جمہوری قدروں کو فروغ دے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی مشنری کا بے دریغ استعمال اور پولیس کو ذاتی سیاسی ہتھیار بنانے نہیں دیں گے، حکومت ہوش کے ناخن لے اور بلاجواز اہلسنت کے امن پسند کارکنوں کی گرفتاری کے سلسلے کو فوری بند کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی املاک اور جلاؤ گھیراؤ و انتشار کی سیاست کرنیوالوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارکنان صبر و تحمل کا دامن تھامیں رکھیں، جیل اور قید و بند کی صعوبتیں راہ حق میں رکاوٹ نہیں بن سکتیں، نظریاتی کارکنان تنظیمی اثاثہ ہیں، کارکنان صبر و تحمل اور مرکز اہلسنت سے رابطے میں رہیں، گرفتار افراد کی رہائی کیلئے اعلیٰ حکام سے رابطے کئے ہیں۔